توقیرصادق کوواپس لانے پر38لاکھ روپے خرچ ہوئے، نیب پراسیکیوٹر کا سپریم کورٹ میں بیان ،عوام کا پیسہ تھا کون ادا کریگا

پیر 13 جنوری 2014 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو پاکستان واپس لانے کیلئے 38لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ یہ عوام کا پیسہ تھا کون ادا کرے گا؟ پیر کو عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے اوگرا کرپشن کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ سابق چیئرمین اوگرا کو وطن واپس لانے کیلئے کتنا خرچ ہوا۔

جس پر پراسیکیوٹر نیب کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کووطن واپس لانے پراڑتیس لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔پراسیکیوٹر نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش مکمل کرنے کیلئے دو ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ سپریم کورٹ نے سی این جی لائسنس کے اجراء کی دستاویز طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16جنوی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :