کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بننے کا تسلسل،سرمایہ کاری مالیت میں 41ارب 95کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ،مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 102.37پوائنٹس اضافے سے 26590.69پوائنٹس پر بند ہوا،مجموعی طور پر 410کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،247کے حصص کے بھاوٴ میں اضافہ ،149کے حصص میں کمی، 14کے حصص میں استحکام رہا

پیر 13 جنوری 2014 21:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بننے کا تسلسل جاری ،کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کوبھی کراچی اسٹاک مارکیٹ بلندی کی جانب گامزن رہی اور کے ایس ای 100انڈیکس102پوائنٹس اضافے سے 26500کی تاریخی نفسیاتی حد بھی عبور کرگئی ۔سرمایہ کاری مالیت میں 41ارب 95کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ،کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت 15.94فیصد کم جبکہ 60.24فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ۔

حکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاوٴسز اور دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی ،آئل ،سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبار کا آغا مثبت زون میں ہوا ۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 26633پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تاہم فروخت کے دباوٴ اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کے ایس ای 100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکا ۔

تاہم تیزی کا تسلسل سارا دن جاری رہا ۔ماہرین اسٹاک کے مطابق حکومت کی جانب سے خسارہ میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کے اعلان کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی آمد کے توقعات کے باعث پیر کو مقامی سرمایہ کار گروپ مارکیٹ میں سرگرم رہے اور بیشتر حصص میں خریداری کے باعث مارکیٹ کا مورال بلند رہا ۔مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 102.37پوائنٹس اضافے سے 26590.69پوائنٹس پر بند ہوا ۔

مجموعی طور پر 410کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،جن میں سے 247کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں اضافہ ،149کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں کمی جبکہ 14کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں استحکام رہا ۔سرمایہ کاری مالیت میں 31ارب 95کروڑ 5لاکھ 93ہزار 398روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 64کھرب 63ارب 71کروڑ 66لاکھ 72ہزار 233روپے ہوگئی ۔

پیر کو مجموعی طور پر کاروباری سرگرمیاں 19کروڑ 32لاکھ 22ہزار 340شیئرز رہیں جو جمعہ کے مقابلے میں 3کروڑ 66لاکھ 56ہزار 160شیئرز کم ہیں ۔قیمتوں کے اتار چڑھاوٴ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص کے سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت 359.85روپے اضافے سے 9639.85روپے ،سیمنس پاکستان کے حصص کی قیمت 71.06روپے اضافے سے 1564.13روپے پر بند ہوئی ۔نمایاں کمی یونی لیور فوڈز کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے حصص کی قیمت 200.00روپے کمی سے 8660.00روپے جبکہ باٹا پاک کے حصص کی قیمت 50.00روپے کمی سے 2900.00روپے پر بند ہوئی ۔

پیر کو کے ای ایس سی کی سرگرمیاں 2کروڑ 25لاکھ2ہزار شیئرزکے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 24پیسے اضافے سے 6.44روپے جبکہ لافریج پاک کی سرگرمیاں ایک کروڑ 12لاکھ 16ہزار شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 10.91روپے پر مستحکم رہی ۔پیر کو کے ایس ای 30انڈیکس 23.73پوائنٹس اضافے سے 19571.97پوائنٹس ،کے ایم آئی 30انڈیکس 136.45پوائنٹس اضافے سے 44338.81جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 127.13پوائنٹس اضافے سے 19925.04پوائنٹس پر بند ہوا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی اقتصادی پالیسیوں کے باعث رواں ہفتے بھی مارکیٹ میں تیزی دیکھی جاسکتی ہے ۔