لاہور، تین مشتبہ اغواء کاروں کی مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاکت ، ہائیکورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی

پیر 13 جنوری 2014 15:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13جنوری 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے تین مشتبہ اغواء کاروں کی مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیصل آباد کووقوعہ کی غیر جانبدار اور شفاف کاروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق سٹی پولیس آفیسر فیصل آباد نے میڈیا کو بتایا کہ چک جھمرہ پولیس نے تاوان کی غرض سے اغواء کئے گئے نوجوان کے قتل کے الزام میں ملزم احتشام کو گرفتار کیا۔

ملزم احتشام کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس روانہ ہوئی تو چک نمبر181/RB نالے والا کے مقام پر تین موٹر سائیکلوں پر سوار چھ افراد نے پولیس وین کو روکا اور فائرنگ شروع کر دی۔

(جاری ہے)

اس وقت ملزم احتشام بھی پولیس کے ہمراہ تھا۔ حملہ آوروں کی فائرنگ کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ شروع کر دی۔ دوطرفہ فائرنگ کے نتیجہ میں ایک پولیس اہلکار شاہد عباس زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسکی حالت خطرے سے بتائی جاتی ہے جبکہ دو حملہ آورارشد اور عظمت اور ملزم احتشام جاں بحق ہوگئے اور چار حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔

دریں اثناء مبینہ پولیس مقابلہ میں جاں بحق ہونے والے ارشد کے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ متوفی ارشد نے واقعہ سے دو روز قبل خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا لیکن پولیس نے اسے جانے دیا اور بعد ازاں پیچھا کر کے جھوٹے پولیس مقابلے میں اسے ہلاک کر دیا گیا۔عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :