جماعت اسلامی قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف اینٹی نجکاری مہم چلائے گی ، امیر جماعت اسلامی ،اسٹیل ملز کے ملازمین کو تنخواہوں کی فی الفور ادائیگی کی جائیں، قومی اداروں کی نجکاری کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھا یا جائے ، امور نجکاری کمیشن قائم کیا جائے‘ سید منور حسن کا ادارہ نورحق میں پرہجوم پر یس کانفرنس سے خطاب

اتوار 12 جنوری 2014 20:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 جنوری ۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت عوام کی خدمت کے بجائے مسائل میں اضافہ کررہی ہے ، اپنی ناکامی ، نا اہلی کو چھپانے اور اپنوں کو نوازنے کیلئے قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے ، جماعت اسلامی اینٹی نجکاری تحریک چلائی گی ۔

(جاری ہے)

نجکاری کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے اور اس حوالے سے کمیشن قائم کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا، اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ، نائب امراء مظفراحمد ہاشمی ، مسلم پرویز ، سیکریٹری عبدالوہاب ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پاسلو کے جنرل سیکریٹری ظفر خان ، پیاسی یونین کے جنرل سیکریٹری عبیدا للہ اور دیگر بھی موجود تھے ، سید منور حسن نے خطاب کر تے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کو قائم ہوئے اتنے دن ضرور ہوگئے ہیں کہ جس میں عوام سے کئے گئے وعدے پورے کئے جاتے اور حکمران جماعت اپنے منشور پر عمل درآمد کرتی مگر حکومت سمت معکوس میں سفر کررہی ہے ، روزگار کی فراہمی اور لاقانونیت کے خاتمے کے بجائے حکومت اپنی نااہلی اور ناکامی کو چھپانے کیلئے قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے اور قوم کو نجکاری کے فوائد بتائے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نجکاری کے معاملے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی موقف ہے ، جماعت اسلامی نجکاری کے خلاف سیمینار ز اور کانفرنس کے ساتھ ساتھ اینٹی نجکاری تحریک بھی چلائے گی لاہور میں اس حوالے سے ایک قومی کانفرنس منعقد کی گئی جبکہ نجکاری کے حوالے سے بنائی جانے والی کمیٹی کا اجلاس 16جنوری کو منعقد کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری سیاسی نہیں قومی مسئلہ ہے یہ مسئلہ ڈرائنگ روم کی سیاست سے حل نہیں کیا جاسکے گا اس کیلئے عوام کو متحرک کرنا ہو گا ،جماعت اسلامی نے اس حوالے سے منصبوبہ بندی کرلی ہے ہم پر امن تحریک چلائیں گے ملک کے اندر ایسے سیاسی کارکن موجود ہیں جو بھرپور تحریک چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم قرضوں کی تمام شرائط کو تسلیم کرتے ہیں ، وزیر اعظم ، کا بینہ اور چاروں صوبائی حکومتوں نے اس کی منظوری دے دی ہے ، حکومت کا یہ خط سراسر جھوٹ پر مبنی ہے ، وزیر خرانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے سفید جھوٹ بولا ہے ، وزیراعلی سندھ کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم نجکاری کے خلاف ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی اجلاس نہیں ہوا، ہم محسوس کرتے ہیں کہ اپنے لوگوں کو نوازنے کیلئے نجکاری کی پالیسی بنائی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ نجکاری قومی مسئلہ ہے ایسے پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے اور اس حوالے سے کمیشن تشکیل دیاجائے اور عوام کو بتایا جائے کہ نجکاری سے اب تک کیا فوائد حاصل ہو ئے ہیں جس میں بینکوں کی نجکاری بھی شامل ہے ، انہوں نے کہا کہ سفید جھوٹ سے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی گئی تو حکومت کو مہنگی پڑے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں لوگ ردعمل کا شکار اور نفسیاتی مریض بن رہے ہیں ملازمین کی تنخواہیں روک لینا خود دہشت گردی ہے یہ ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے ۔