سندھ ایک فطری وحدت ہے، سندھ کی تقسیم کا مطلب پاکستان کی تقسیم ہے،غوث علی شاہ

ہفتہ 11 جنوری 2014 16:41

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11جنوری 2014ء ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم مجھے معلوم نہیں ہے کہ قیادت نے میرا استعفیٰ منظور کیا ہے یا نہیں لیکن میں اب تک مسلم لیگ (ن) میں ہوں ۔ سندھ ایک فطری وحدت ہے ۔ سندھ کی تقسیم کا مطلب پاکستان کی تقسیم ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر نظریہ پاکستان فاوٴنڈیشن کی جانب سے حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بانی پاکستان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر نظریہ پاکستان فاوٴنڈیشن کے سیکرٹری شاہد رشید ، رانا احسان ، چن زیب ، فصیح اقبال اور رانا اشفاق بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایس پی چوہدری اسلم کا قتل سندھ حکومت کی ناکامی ہے ۔ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ حکومت سندھ صوبے میں امن وامان قائم کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کا تحفظ کرے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں عام انتخابات جعلی ہوئے تھے ۔ بہت سے نشستوں پر ہم انتخابات جیت چکے تھے تاہم ہمارے مینڈیٹ کو چرالیا گیا ۔

اسی لیے ہم نے اس دھاندلی کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایک بار دھاندلی والے انتخابات کو قبول کرلیں گے تو پھر سندھ میں کبھی شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے پاکستان کو ایک نئی زندگی دی ہے اور ہمیں عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ ایک فطری وحدت ہے ۔ یہ سندھی ،پختون ، پنجابی ، سرائیکی ، بلوچی ، اردو اور دیگر قوموں کا گلدستہ ہے اور یہ تمام قومیں اس گلدستے کے پھول ہیں ۔

سندھ نے سب کو پناہ دی ہے ، پھر اس کی تقسیم کیسے ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ ایک فطری وحدت ہے ۔ اس کی تقسیم کا مطلب پاکستان کی تقسیم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں بلا وجہ کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا ، جو ذمہ داری دی جاتی ہے اسے احسن طریقے سے نبھاتا ہوں ۔

متعلقہ عنوان :