کشمیریوں نے قربانیاں تقسیم کشمیرکیلئے نہیں دیں‘ پاکستانی قوم مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کا خفیہ سمجھوتہ قبول نہیں کریگی‘ حافظ محمد سعید

جمعہ 10 جنوری 2014 17:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیریوں نے قربانیاں تقسیم کشمیرکیلئے نہیں دیں‘ پاکستانی قوم مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کا خفیہ سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی،کشمیر ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے‘مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،کشمیر کشمیریوں کا ہے ان کی مرضی کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل کشمیری و پاکستانی قوم قبول نہیں کرے گی،بیرونی قوتوں نے میدانوں میں شکست کے بعد تعلیمی اداروں کو خصوصی ہدف بنا رکھا ہے، پاکستان میں نظام تعلیم کو سیکولر بنانے کیلئے بے پناہ سرمایہ خرچ اور امدادیں دی جارہی ہیں،علماء کرام قوم کو بیرونی سازشوں سے آگاہ کریں اور ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیں کریں۔

(جاری ہے)

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ اور بعد ازاں کارکنان و ذمہ داران کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیریوں کو زیادہ دیر تک غلام بناکر نہیں رکھ سکتا۔مظلوم کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ بھارت خطہ میں امن چاہتا ہے تو آٹھ لاکھ فوج کو مقبوضہ کشمیر سے باہر نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نوشتہ دیوار پڑھ لے، وہ طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں پر زیادہ دیر تک اپنا غاصبانہ تسلط قائم نہیں رکھ سکتا۔ شہداء کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور کشمیری غاصب بھارت سے جلد آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ پاکستانی حکمران کشمیریوں کے اعتماد کو بحال کریں، شہداء کی قربانیوں کی بدولت آج تحریک آزادی زندہ ہے اور نہتے کشمیریوں نے قربانیاں دیکر ثابت کیا ہے کہ وہ کسی صورت غاصب بھارت کی غلامی قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ آٹھ لاکھ بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعہ غیور کشمیریوں کو غلام بنا کر رکھنے کیلئے تمامتر حربے استعمال کئے۔ ان کی عزتوں، جان ومال اور املاک پر حملے کئے گئے لیکن ان بدترین مظالم اور دہشت گردی کے باوجود کشمیریوں نے اپنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھا اور بھارت کے غاصبانہ قبضہ کو کسی صورت قبول کرنے سے انکار کیا۔

یہ ان کی قربانیوں کا ثمر ہے کہ آج مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پوری دنیا میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام کے مذموم منصوبوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان ہے۔ وہ اس کا چہرہ اور منظر تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔اس کیلئے تعلیمی اداروں کاانتخاب کیا گیا ہے۔ بظاہر تعلیم کو عام کرنے کیلئے سہولیات اور امدادیں دینے کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ بیرونی قوتیں یہ بات اچھی طرح سمجھتی ہیں کہ کسی ملک کا تعلیمی نظام کنٹرول کرکے ہی اس کی سیاست،معیشت و معاشرت اور قانونی ڈھانچوں پر حاوی ہوا جاسکتا ہے۔

اس لئے نوجوان نسل کو دین سے برگشتہ کرنے کیلئے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کروائی جارہی ہیں اور سکولوں کی سطح پر بچوں کیلئے جنسی تعلیم کو لازم قرار دیا جارہا ہے۔یہ سراسر اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیائے کفر کیلئے بہت بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ افغانستان کے بارے میں بنائے گئے اتحادیوں کے سب منصوبے ناکام ہو چکے ہیں۔

اب وہ پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنا چاہتے ہیں۔انہیں یہ بات اچھی طرح سمجھ آچکی ہے کہ وہ ٹیکنالوجی اور وسائل کے بل بوتے پر مسلمانوں کے خلاف کامیابیاں حاصل نہیں کر سکتے اسلئے اب انہوں نے تعلیمی میدان کو جنگ کیلئے منتخب کیا ہے اور اس کے ذریعہ مسلمانوں کو زیر کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے ان شاء اللہ کفار کی سازشوں کا توڑ اسی میدان میں کرنا ہے۔ اس کیلئے بہت محنت اور اخلاص کی ضرورت ہے۔ اساتذہ کرام اور تعلیمی ماہرین کو دنیائے کفر کی سازشوں کوناصرف قوم کے سامنے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے بلکہ نوجوان نسل کو بچانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔