فلسطینی عوام امریکہ اور اسرائیل کی شرائط کے تحت کسی بھی نام نہاد امن سمجھوتے کو قبول نہیں کریں گے، ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق

جمعہ 10 جنوری 2014 16:22

قاہرہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء) قاہرہ میں موجود حماس رہنماء ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام امریکہ اور اسرائیل کی شرائط کے تحت کسی بھی نام نہاد امن سمجھوتے کو قبول نہیں کریں گے، محمود عباس امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے پیش کردہ صہیونیت نواز امن فارمولے کو مسترد کردیں ، امریکی وزیر خارجہ فلسطینیوں کے حقوق کیلئے نہیں بلکہ صہیونی ریاست کے غلبے کی جدوجہد کررہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی امداد کو فلسطینیوں پر دباؤ ڈالنے اور اسرائیل واشنگٹن کی مرضی کے امن فارمولے کو قبول کرنے کیلئے بلیک میل کررہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اگر امن مذاکرات ناکام ہوئے تو فلسطینی اتھارٹی کو امریکہ کی جانب سے دی جانیوالی امداد کم ہوسکتی ہے نیز امن کا موقع ہاتھ سے نکل جانے کے بعد فلسطین اسرائیل کشیدگی ایک نئے بحران کو جنم دے گی اور فلسطینی اتھارٹی اس کی متحمل نہیں ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

حماس رہنما نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا امن فارمولہ کئی قسم کے ابہام اور شکوک وشبہات میں گھرا ہوا ہے۔ خاص طورپر بیت المقدس کے حوالے سے نام نہاد امن فارمولے کے بارے میں جو تجاویز دی گئی ہیں وہ غیرواضح ہیں۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کو فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان دونوں قوموں کیلئے کھلا علاقہ قرار دیا جائے۔

اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی مختلف اصطلاحات استعمال کر کے وہی کچھ کرنا چاہتے ہیں جو امریکی فارمولے میں شامل ہے ۔فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ بیت المقدس کے اندر اور باہر باڑیں اور دیواریں نہیں چاہتی۔ابو مرزوق نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کا امریکی و صہیونی من پسند نقشہ راہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کو سرد خانے میں ڈالنے کی سازش ہے۔

منصوبے میں کہا گیا ہے کہ 1947 سے قبل پیدا ہونیوالے فلسطینی محدود تعداد میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں آکر آباد ہوسکتے ہیں۔ اگر فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے یہ ڈرامہ کیا جا رہا ہے تو فلسطینی عوام یہ سوال کرتے ہیں کہ کس نے رام اللہ اتھارٹی، اسرائیل اور امریکیوں کو فلسطینیوں کے حق واپسی کی نفی کا حق دیا ہے۔ فلسطینی عوام اپنے اس دیرینہ حق کیخلاف سمجھوتہ کرنیوالوں کو گریبان سے پکڑیں گے۔