پاک یمن بین الوزارتی کمیشن کا ترجیحی تجارت کے معاہدوں پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ،پاکستان اور یمن نے کوالٹی کنٹرول اور سٹینڈرڈ ڈائزیشن کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ، پاک یمن دوطرفہ تجارت میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے، وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی ،ملبوسات کی تیاری ،دواؤں ،انجینئرنگ،زرعی اور الیٹرونکس مصنوعات کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، گڈ گورننس میں بہتری کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھی ہے ،اجلاس سے خطاب

بدھ 8 جنوری 2014 21:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 جنوری ۔2014ء) پاک یمن بین الوزارتی کمیشن نے ترجیحی تجارت کے معاہدوں پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے پاکستان اور یمن نے کوالٹی کنٹرول اور سٹینڈرڈ ڈائزیشن کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا ہے کہ پاک یمن دوطرفہ تجارت میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے، ملبوسات کی تیاری ،دواؤں ،انجینئرنگ،زرعی اور الیٹرونکس مصنوعات کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، گڈ گورننس میں بہتری کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھی ہے۔

بدھ کو 7 واں پاک یمن بین الوزارتی کمیشن کا دو روز ہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا جس میں ترجیحی/ آزادانہ تجارت کے معاہدوں پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دو روزہ اجلاس کے دوران پاک یمن بزنس کونسل کے قیام پر اتفاق رائے کیا گیا جس کا پہلا اجلاس رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں منعقد ہوگا۔ جبکہ اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کے حوالے سے کمیتی کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا اس کے علاوہ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ یمنی وزیر برائے پٹرولیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر یمن سے ایل این جی کی درآمد کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔

اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا کہ پاک یمن دوطرفہ تجارت میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے ملبوسات کی تیاری ،دواؤں ،انجینئرنگ،زرعی اور الیٹرونکس مصنوعات کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گڈ گورننس کی صورتحال میں نمایاں بہتری ہوئی ہے جس کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یمن ان شعبوں میں سرمایہ کاری سے بھر پور فائدے حاصل کرسکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کمیشن کے7 ویں اجلاس میں طویل مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے کئی اہم فیصلے کئے ہیں اور دو طرفہ تعاون کے معاہدہ پر دستخط اس بات کے مظہر ہیں کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کے فروغ کیلئے خواہشمند ہیں۔

وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے باہمی تجارت اور دو طرفہ تعاون کے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی مسائل کی وجہ سے ملکی معیشت متاثر ہوئی ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان یمن سے ایل این جی درآمد کرکے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد حاصل کرے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے یمن کے وزیر برائے صنعت وتجارت ڈاکٹر سعیدالدین علی سالم طالب نے کہا کہ انہوں نے اپنے دو روزہ دورہ کے دوران وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل،وزیر تجارت سمیت سپیکر قومی اسمبلی اور اعلیٰ حکام سے ملاقات کی جو بری خوشگوار رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک جیسے مسائل سے دو چار ہیں ہمیں باہمی تعاون اور ایک دسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تجربات اور کاوشوں سے توانائی،سیکیورٹی اور گورننس کے مسائل ختم کرسکتے ہیں۔یمن کے وزیر نے کہا کہ ہمارے دوطرفہ تعلقات انتہائی اہم اور تاریخی ہیں ان کو مزید بہتر اور مضبوط بنانا ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان اور یمن نے کوالٹی کنٹرول اور سٹینڈرڈ ڈائزیشن کے شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ مقامی کلب میں پاکستان سٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو اے)اور یمن سٹینڈرڈائیزیشن ،میٹرولوجی اور کوالٹی کنٹرول(وائی ایس ایم او)کے مابین تعاون کے معاہدے پر وفاقی وزیر صنعت وتجارت غلام مرتضیٰ خان جتوئی اور یمن کے وزیر برائے صنعت وتجارت ڈاکٹر سعدالدین علی سالم طالب نے دستخط کئے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :