حکومت نے ٹرائل کا عمل شروع کرنا ہے تو 12اکتوبر سے کیا جائے،چوہدری شجاعت حسین، آئین کی خلاف ورزی کرنا غداری نہیں بلکہ آئین شکنی ہے، 3نومبر کے اقدام میں بھی دیگر ذمہ داران کو شامل کیا جانا چاہئے،کسی ایک انفرادی شخصیت کونہیں بلکہ تمام ذمہ داران کو شامل کیا جائے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی نومنتخب باڈی کے اعزاز میں ظہرانہ

بدھ 8 جنوری 2014 21:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 جنوری ۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنا غداری نہیں بلکہ آئین شکنی ہے، میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے، حکومت نے اگر ٹرائل کا عمل شروع کرنا ہے تو 12اکتوبر سے کیا جائے، کسی ایک انفرادی شخصیت کونہیں بلکہ تمام ذمہ داران کو شامل کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر و سینٹر چوہدری شجاعت حسین نے بدھ کو نیشنل پریس کلب کی نومنتخب باڈی کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر ظہرانہ دیا۔

جس میں مسلم لیگ ق کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید، سیکرٹری مالیات امتیاز رانجھا ، مسلم لیگ ق وویمن ونگ کی صدر فرخ خان ، کرن اعوان ،مصطفیٰ ملک ، نیشنل پریس کلب کے سابق صدر فاروق فیصل خان ، نیشنل پریس کلب کے نو منتخب صدر شہریار خان ، سیکرٹری طارق چوہدری، فنانس سیکرٹر ی وقار ستی سمیت نو منتخب باڈی کے عہدیداران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے اور مسلم لیگ ق ہمیشہ میڈیا کو ساتھ لیکر آگے بڑھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا کے بعض حلقوں نے ان کیخلاف تنقید بھی کی لیکن میں نے کبھی بھی ان سے اس بارے میں نہیں پوچھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے اگر ٹرائل کا عمل شروع کرنا ہے تو 12اکتوبر سے کیا جائے اور اس میں کسی ایک انفرادی شخصیت کونہیں بلکہ تمام ذمہ داران کو شامل کیا جائے جبکہ 3نومبر کے اقدام میں بھی دیگر ذمہ داران کو شامل کیا جانا چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ آئین میں لکھا ہوا ہے کہ ملک سب سے پہلے اور آئین بعد میں ہے، آئین کے آرٹیکل چھ میں ترمیم کا مسودہ سینیٹ سیکریٹریٹ کو ارسال کر دیاہے جس میں آرٹیکل چھ میں سنگین غداری کا جو لفظ استعمال ہوا ہے، اسے آئین شکنی میں تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ مستقبل میں 6لاکھ فوج کو اس بات پر شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے کہ ان کا سابق سپہ سالار غدار تھا ۔

چوہدری شجاعت حسین نے مزید کہاکہ دنیا کی نظر میں غدار وہ ہے جس نے ملک کیخلاف سازش کی ہو اور آئین کی خلاف ورزی کرنا غداری نہیں بلکہ آئین شکنی ہے اور ہمیں اس معاملے کو سلجھانے اورکسی کو غدار قرار دینے کیلئے طریقہ کار وضع کرنا چاہیے ۔ اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے سابق صدر فاروق فیصل خان ، نو منتخب صدر شہریار خان اور سیکرٹری طارق چوہدری نے بھی خطاب کیا ۔