اقلیتوں کی سماجی و معاشی بھلائی اور ان کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے 20 کروڑ روپے مہیا کئے گئے ہیں ‘ صوبائی وزیر اوقاف ،اقلیتی مستحقین میں امدادی رقم کی فوری تقسیم کو فعال بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل ،اقلیتی کچی آبادیوں کا دوبارہ سروے کروا کر مالکانہ حقوق دینے کی سفارش

بدھ 8 جنوری 2014 21:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 جنوری ۔2014ء) وزیر اعلی پنجاب محمدشہباز شریف نے صوبہ میں بننے والی مذہبی اقلیتوں کی سماجی و معاشی بھلائی اور ان کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے 20 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ مہیا کی ہے ، اس رقم سے ایسے ترقیاتی منصوبے تشکیل دئیے جائیں گے جس سے اقلیتی برادری ترقی کے قومی دھارے میں برابرکی شریک ہو او روہ قومی تعمیر میں اپنا فعال کردار ادا کر سکے۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور میاں عطا محمد مانیکا کی سربراہی میں محکمہ انسانی حقو ق و اقلیتی امو رپنجاب کے دفتر میں ایک خصو صی اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو ، صوبائی وزیر زکواة و عشر ملک ندیم کامران ، ایم پی اے کانجی رام ،ایم پی اے طارق مسیح گل ، ایم پی اے شکیل آئیون ، ایم پی اے رمیش سنگھ اروڑا ، ایم پی اے شہزاد منشی اور ایم پی اے ذوالفقار غوری کے علاوہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اقلیتی برادری کی بھلائی کے مختلف منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر عطا محمد مانیکا نے کہا کہ جو امدادی رقم اقلیتی مسیحی بھائیوں کو ان کے تہوار پر ملنی چاہیے تھی آئندہ 8 روز کے اندر اندر ان میں تقسیم کر دی جائیں ۔ مزید براں تجویز دی گئی کہ مستقبل میں اقلیتی مستحقین میں امدادی رقم کی تقسیم کے طریقہ کار کو موثر بنانے کے لئے بیئر ر کے لفظ کی بجائے مستحق کا نام اور شناختی کارڈ نمبر لکھا جائے جس کی تصدیق بنک منیجر خود کر کے امداد ی رقم جاری کرے گا ۔

اقلیتوں کی کچی آبادیوں اور کالونیوں کو مالکانہ حقوق دینے کے لئے سفارش کی گئی کہ محکمہ مال کی بیس سالہ قابضین پالیسی کے تحت اقلیتوں کو کچی آبادی کے مالکانہ حقوق دئیے جائیں ۔ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ وزیراعلی کی جانب سے اقلیتوں کی سماجی و معاشی بھلائی کے لئے دی گئی 20 کروڑ کی رقم کو بڑھا کر 40 کروڑ کیا جائے تاکہ تمام مذہبی اقلیتوں آبادیوں کو بنیادی سہولیات مہیا کی جا سکیں ۔اجلاس میں مسیحی برادری کے قبرستانوں کی چار دیواری اور وہاں بجلی و پانی کی سہولیات کی فراہمی کی بھی سفارش کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :