پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں سے توانائی کے شعبہ میں بین الانحصاراور مزید رابطوں کو تقویت ملے گی ، وزیر پانی وبجلی

بدھ 8 جنوری 2014 14:57

بیجنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8جنوری 2014ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں سے توانائی کے شعبہ میں بین الانحصاراور مزید رابطوں کو تقویت ملے گی ، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ،کان کنی اور کوئلہ کے وسیع ذخائرکی تلاش میں سرمایہ کاری سے لامحدود منافع کمایا جاسکتا ہے ،بجلی کی پیداوار کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر، ٹرانسمیشن لائنزکی تنصیب اور نیٹ ورک کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمہ کی ضرورت ہے ۔

وہ گزشتہ روز دو روزہ تیسرے پاک۔چائنا مشترکہ انرجی ورکنگ گروپ اور پاکستان چائنا اکنامک کوریڈور کے پہلے ورکنگ گروپ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر پانی وبجلی نے کہاکہ پاکستان اور چین مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ اور برآمدات بڑھانے کیلئے کوشاں ہے اور پاک چائنا اکنامک کوریڈور اس سمت میں ایک مثبت قدم ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہاکہ امید ہے دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں سے توانائی کے شعبہ میں بین الانحصاراور مزید رابطوں کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بجلی کی پیداوار کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر، ٹرانسمیشن لائنزکی تنصیب اور نیٹ ورک کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمہ کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے مابین تعاون کیلئے متعدد منصوبوں کی نشاندہی کی جاچکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اورکان کنی اور کوئلہ کے وسیع ذخائرکی تلاش میں سرمایہ کاری سے لامحدود منافع کمایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گڈانی میں 6600 میگاواٹ کے پاور پارک کی تعمیر کے منصوبہ کی منظوری دے دی ہے اس سلسلے میں ہم کوئلہ پر چلنے والے پاور پلانٹس، جیٹی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کا خیرمقدم کریگی۔ وزیر پانی وبجلی نے توانائی پالیسی، بجلی اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے طرفین کی جانب سے تیارکردہ پریذینٹیشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 175 بلین ٹن کوئلہ کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کو استعمال میں لا کر کم لاگت بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :