شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ کو ڈنمارک کے ایک بحری جہاز کے ذریعے ملک سے روانہ کر دیا گیا

بدھ 8 جنوری 2014 12:56

دمشق /ڈنمارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8جنوری 2014ء) شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ کو ڈنمارک کے ایک بحری جہاز کے ذریعے ملک سے روانہ کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شام کی شمالی بندر گاہ اللاذقیہ سے کیمیائی ہتھیاروں سے لدا بحری جہاز روسی اور چینی جنگی بحری جہازوں کی نگرانی میں روانہ ہوا ہے۔بیان میں اقوام متحدہ نے اس بات کی تصدیق کی مہلک ترین کیمیائی مواد سے بھرے چند کنٹرنروں کو آرق فیوچرا نامی کارگو بحری جہاز پر لاد کر لے جایا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ جہاز اللاذقیہ میں مزید مواد کے پہنچنے کا انتظار بین الاقوامی سمندر میں کرے گا۔ ایک ترجمان نے کہاکہ البتہ یہ مرحلہ کچھ ہی گھنٹوں کا ہے تاہم یہ انتہائی حساس مرحلہ ہے اور اس کی تیاری میں کئی ماہ کی منصوبہ بندی کی گئی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ذرائع نے کو بتایا کہ یہ کیمیائی مواد شام میں دو مقامات سے لایا گیا ہے تاہم ان مقامات کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

او پی سی ڈبلیو نے یہ بھی ظاہر نہیں کیا کہ شام کے کل 1300 ٹن کیمیائی ہتھیاروں میں سے کتنی مقدار کو ملک سے باہر لے جایا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی مدد سے طے پانے والے معاہدے کے تحت شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے خطرناک ترین اجزا کو تلف کرنا پہلا مرحلہ ہے۔اس سے پہلے شامی حکام کیمیائی مواد کو لٹاکیہ کے مقام پر پہنچانے میں ناکام ہوگئے تھے جس کی وجہ سے گذشتہ منصوبہ کو تبدیل کر دیا گیا تھااس خطرناک ساز و سامان کو اٹلی لے جایا جائے گا جہاں سے اس امریکی بحریہ کے جہاز پر لاد کر بین الاقوامی سمندر بھیجا جائیگا اس جہاز پر اس مقصد کے لیے ایک مخصوص ٹائی ٹینیئم ٹینک نصب کیا گیا ہے۔

شامی دارالحکومت دمشق میں 21 اگست 2013 کو سئرن گیس سے لیس راکٹوں کے حملے کے بعد امریکہ اور روس کی مدد سے یہ معاہدہ طے کیا گیا تھا۔ان حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :