خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزراء کی تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے اضافے پر ایوان مچھلی منڈی بن گیا

منگل 7 جنوری 2014 22:32

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزراء کی تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے اضافے پر ایوان مچھلی منڈی بن گیا اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو طعنہ دیا کہ جلسوں کے دوران تحریک انصاف نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کسی قسم کی تنخواہیں نہیں لیں گے لیکن آج حکومت خود اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لئے بل پیش کر رہی ہے ۔

اس دوران صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے وزراء کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کا آرڈیننس ایوان میں پیش کیا اس موقع پر شاہ فرمان نے کہاکہ پنجاب سندھ اور بلوچستان کے اراکین اسمبلی کی تنخواہیں اورمراعات ہم سے کہیں زیادہ ہیں ان کو اس کے برابر لانے کے لئے کمیٹی قائم کی جائے اس موقع پر مفتی جنان نے کہاکہ حکومت جلسوں کے دوران بلند بانگ دعوے کرتی رہی لیکن آج اپنے لئے مراعات میں اضافے کے لئے بل پیش کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ایوان کو بتایا کہ یہ تنخواہوں میں اضافہ نہیں بلکہ ہاؤس رینٹ میں اضافے سے متعلق آرڈیننس ہے ۔ اس سے قبل ن لیگ کے عبدالستار خان نے تحریک التواء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وہاں پر ایک معاہدے کے تحت آٹھ کلومیٹر زمین کو متنازعہ قراردیا گیا ہے اگر یہ آٹھ کلومیٹر کا علاقہ گلگت بلتستان کودیا جاتا ہے تو پھر بھاشا ڈیم سے ہمیں کوئی رائلٹی نہیں ملے گی صوبے کے مفاد کے حوالے سے حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہئے اور یہ آٹھ کلومیٹر صرف زمین نہیں بلکہ صوبے کے مستقبل کااثاثہ ہے ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر مال علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ صوبائی حکومت یہ آٹھ کلومیٹر زمین کسی بھی صورت گلگت کے حوالے نہیں کرے گی اس موقع پر صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے تجویز پیش کی کہ کوہستان کے اراکین اسمبلی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور ان کی تجاویز کو مرکز کے سامنے اٹھایا جائے ۔ نگہت اورکزئی کے ایک سوال کے جواب میں شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ ورکر ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں کیونکہ وفاق نے فنڈ بند کر دیا ہے اس لئے ہم احتجاج کرنے والے ملازمین کے ساتھ ہیں ۔ اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بتایا کہ لواری ٹنل کے حوالے سے احکامات جاری کردیئے ہیں اور اس مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :