سندھ ون اور ٹو کی باتیں کرنیوالے خود کودھوکہ دے کر تنہا کر رہے ہیں،نثار احمد کھوڑو ، الطاف حسین کی جانب سے خود کو سندھ کا سپوت کہنا ،دیگرکی جانب سے مہاجر کہلانا اُن کی ہی ناکامی ہے،سینئر وزیر سندھ

منگل 7 جنوری 2014 21:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ ایک حقیقت ہے جو کہ ایک رہے گا ، ون اور ٹو کی باتیں کرنے والے خود کودھوکہ دے کر تنہا کر رہے ہیں، الطاف حسین کی جانب سے سندھ ون اور ٹو کی جلسے میں کی گئی بات انتخابی مہم کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ہے، الطاف حسین کی جانب سے خود کو سندھ کا سپوت کہنا اور دیگرکی جانب سے مہاجر کہلانا اُن کی ہی ناکامی ہے۔

دیواروں پر چاکنگ کا جواب دیواریں دینگی کیونکہ اُن میں پتھر اور اینٹیں بھی ہوتی ہے۔ایم کیوایم سے فی الوقت کوئی مذاکرات نہیں چل رہے ہیں تاہم بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے منگل کو سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اُنھوں نے کہا کہ سندھ کوئی بچوں کے کھیل کا میدان نہیں جہاں ون ٹو کی گنتی ہو ایسی باتیں کرنے والے خود کو تنہا کررہے ہیں ۔

جہاں تک شہروں میں محرومیوں کی باتیں کی جارہی ہیں تو سب سے زیادہ محرومیاں تو دیھی علاقوں میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ سندھ کی عوام نے آمروں کو جھکنے پر مجبور کیا اور کالاباغ ڈیم نہیں بننے دیا تو پھر سندھ ماں تقسیم کرنے دیں گے۔انھوں نے کہا کہ جو سندھ میں آیا اور جس کے پاس شناختی کارڈہے وہ پاکستانی ہے جس کے باوجود بھی اگر کوئی خود کو مہاجر سمجھتا ہے تو وہ خود سے زیادتی کررہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دیواروں پر چاکنگ کا جواب دیواریں دینگی کیونکہ اُن میں پتھر اور اینٹیں بھی ہوتی ہے جو کہ کسی کے منہ پر بھی لگ سکتی ہیں ، دیواروں پر ایسی باتیں لکھنے والے ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں جو نفرتیں بڑھانے کی باتیں کرے گا وہ خود کو تہنا کرے گا ۔انھوں نے کہا کہ کوئی بھی کسی سے ملاقات کرسکتا ہے تاہم ہم انتظار کریں گے کہ ایازلطیف پلیجو کب ایم کیو ایم کی دعوت پر نائن زیرو جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ ایم کیوایم سے فی الوقت کوئی مذاکرات نہیں چل رہے ہیں تاہم یہ ذہن میں ضرور ہے اور بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے ہیں اور اگر کوئی آگے بڑھ کر بات کرے گا تو اُن کو سمجھائیں گے کہ جذباتی نہ ہوں۔