Live Updates

سندھ ون اور سندھ ٹو کی بات دھوم ون اور دھوم ٹو جیسی ہے، عمران خان،بلاول بھٹو زرداری کو پتہ ہونا چاہئے سیاست کسی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کا کھیل نہیں اس کیلئے عوام میں آنا پڑتا ہے، سابق صدر پرویز مشرف کو این آر او تھری دیا جارہا ہے، ان کیخلاف مقدمے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے ،چیئرمین تحریک انصاف کی کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو

منگل 7 جنوری 2014 17:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ ون اور سندھ ٹو کی بات ایسی ہے جیسے دھوم ون اور دھوم ٹو، ٹوئٹر سے صرف ایک سطح کی سیاست کی جاسکتی ہے، بلاول بھٹو زرداری کو صیح سیاست کیلئے عوام میں جانا ہوگا۔ مشرف کے معاملے پر این آر او تھری لایا جارہا ہے،نواز شریف اور آصف زرداری بھی این آر او کے تحت باہر گئے تاہم اب کوئی نیا این آر او نہیں آنا چاہیے، مشرف کی طبیعت سے متعلق مجھے کچھ معلوم نہیں،مشرف کیس میں فیصلہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔

وہ منگل کو کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ این آر او ون نواز شریف کو بیرون ملک بھجوانے کیلئے کیا گیا تھا، جب کہ این آر او ٹو آصف زرداری کو واپس لانے کیلئے کیا گیا، اب این آر او تھری کی باری ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو این آر او تھری دیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہیں پرویز مشرف کی طبیعت کا علم نہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہونا چاہیئے کیونکہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جس دن ملک میں قانون سب کے لئے برابر ہوگیا، اسی دن پاکستان تبدیل ہو جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں بلدیاتی انتخابات سب سے اہم سمجھے جاتے ہیں لیکن دھاندلی والے انتخابات سے بہتر ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں تھوڑی تاخیر ہوجائے، ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ ون اور سندھ ٹو کی بات دھوم ون اور دھوم ٹو جیسی ہے۔بلاول بھٹوزرداری کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ابھی سیاست میں نئے ہیں، اصل سیاست سیکھنے کیلئے انہیں عوام سے قریب ہونا پڑے گا اور عوام کے درمیان جانا ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ سیاست کسی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر کھیلے جانے والا کھیل نہیں ہے اس کے لئے عوام کے بیچ میں آنا پڑتا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات