بھارت ، عدالت نے شادی سے قبل جنسی تعلقات کو ’غیر اخلاقی‘ اور ’تمام مذاہب کے اصولوں کے منافی قرار دیدیا

منگل 7 جنوری 2014 13:46

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7جنوری 2014ء) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں عدالت نے شادی سے قبل جنسی تعلقات کو غیر اخلاقی اورتمام مذاہب کے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔میڈیار پورٹ کے مطابق جج ویریندر بھٹ نے یہ باتیں دو لوگوں کے درمیان شادی کے وعدے کے تحت کیے جانے والے سیکس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہیں۔تاہم انھوں نے کہا کہ دو بالغوں کے درمیان شادی کے وعدے کے تحت قائم کیے جانے والے تمام جنسی تعلقات ریپ کے زمرے میں نہیں آتے۔

جج بھٹ نے کہا کہ میرے خیال میں شادی کے وعدے کے تحت دو بالغوں کے درمیان قائم کیے جانے والے تمام جنسی تعلقات ریپ نہیں ہوتے، چاہے بعد میں لڑکا اپنا وعدہ پورے نہیں کر پاتا۔اگر کوئی پڑھی لکھی، بالغ اور دفتر میں کام کرنے والی خاتون اپنے کسی ساتھی یا دوست کے ساتھ شادی کے وعدے کے تحت جنسی تعلق قائم کرتی ہے تو یہ اس کی اپنی ایما پر ہے اسے یہ بات جان لینی چاہیے کہ وہ اس کیلئے خود ذمہ دار ہے کیونکہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ لڑکا اپنا وعدہ پورا ہی کریگا۔

(جاری ہے)

جج نے کہاکہ وہ اپنا وعدہ پورا کر سکتا ہے اور نہیں بھی تاہم خاتون کو یہ باور ہونا چاہیے کہ وہ جس جنسی عمل میں شامل ہو رہی ہے وہ غیر اخلاقی ہے اور دنیا کے تمام مذاہب کے اصولوں کے منافی ہے کیونکہ دنیا کا کوئی مذہب شادی سے پہلے سیکس کی کلازت نہیں دیتا۔یاد رہے کہ 2010 میں بھارت کی سپریم کورٹ نے ایک تمل اداکارہ کے خلاف کئی معاملات کو خارج کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ اداکارہ خوشبو نے خواتین کو شادی سے پہلے سیکس کرنے کی کلازت کی بات کہی تھی۔

متعلقہ عنوان :