سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس ، وزیر دفاع اور سیکریٹری دفاع کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کی ہدایت

پیر 6 جنوری 2014 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 جنوری ۔2014ء) سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے دفاع نے وزارت دفاع کے حکام کی جانب سے ا ے ایف وی رینجز کی طر ف سے خریدی گئی زمین کی ادائیگی کے تنازعہ کے حوالے سے بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر دفاع اور سیکریٹری دفاع کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کی ہدایت کر دی ۔ پیر کو سینیٹر افراسیاب خٹک کی زیر صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس میں منعقد ہوا۔

جس میں سینیٹر فر خت اللہ بابر، سید ظفر علی شاہ ، سینیٹر کلثوم پروین اور سپیشل ممبر سینیٹر عبدالروٴف کے علاوہ ڈی جی، ایم ایل اینڈ سی میجر جنرل مظہر سلیم خان ، ایڈیشنل سیکریٹری دفاع مختار خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ سینیٹر عبدالروٴف نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبہ بلوچستان میں مقامی زمینداروں کی سینکڑوں ایکڑ زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے، جس سے عوام کی حق تلفی ہو ئی ہے ۔

(جاری ہے)

اس مسئلے کے حل کیلئے بلوچستان کے پارلیمنٹرین نے 2007 میں ان کے خلاف صوبائی اسمبلی میں ایک قرار داد بھی منظور کرائی تھی مگر یہ ادارے زمین پر قبضہ کرنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کلثوم پروین اور عبدالروٴف وزارت دفاع اور ڈی جی ایم ایل اینڈ سی کو صورتحال سے آگاہ کریں اور رپورٹ کمیٹی میں پیش کریں۔

سپیشل کمیٹی نے کہا کہ وزارت دفاع کے کمرشل منصوبوں کیلئے زمین کے استعمال بارے جو معلومات طلب کی گئی تھیں متعلقہ ادارے کمیٹی کو اصل حقائق کے ساتھ وہ معلومات پیش کریں۔کمیٹی نے پندرہ دن کے اندر سمری تیار کرنے کی ہدایت کر دی ۔ کمیٹی نے نوشہرہ میں اے ایف وی رینجز کی طر ف سے خریدی گئی زمین کی ادائیگی کے تنازعہ کے حوالے سے ہدایت کی کہ جو سمری وزارت دفاع تیارکرے وہ پہلے سپیشل کمیٹی کے سامنے رکھی جائے کمیٹی نے اس ضمن میں وزارت دفاع کی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :