غداری کیس میں مجھ سمیت اشفاق پرویز کیانی ، افتخار محمد چوہدری اور پرویز الٰہی کا نام بھی شامل کیا جائے ،چوہدری شجاعت ، آرمی چیف کبھی غدار نہیں ہوسکتا ،آئین میں غداری کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہیے ، میڈیا سے بات چیت

پیر 6 جنوری 2014 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 جنوری ۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ غداری کیس میں وہ بطور ملزم اپنا نام پیش کرتے ہیں اب سابق آرمی چیف جنرل(ڑ) اشفاق پرویزکیانی اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اورچوہدری پرویزالٰہی کا نام بھی شامل کیا جائے ، آرمی چیف کبھی غدار نہیں ہوسکتا ،آئین میں غداری کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہیے ۔

پیر کو سینیٹ میں اظہار خیال اور میڈیا سے بات چیت کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آج کل ملک میں ہر جگہ غداری کیس کا چرچا ہے، ان کا خیال ہے کہ آئین میں غداری کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہئے اور آئین میں درج لفظ ہائی ٹریژن کا اردو ترجمہ کسی بھی صورت غداری نہیں نکلتا، غداری کا مطلب کسی شخص کا اپنے فائدے کے لئے دشمن سے ساز باز کرنا ہوتا جو کہ کسی آرمی چیف کیلئے استعمال کرنا اچھا نہیں اس سے دنیا میں غلط پیغام جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے کہاکہ پرویز مشرف سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ان سے آخری ملاقات کو بھی 5 سال ہوچکے ہیں، وہ صرف ناانصافی کی بات کررہے ہیں کیونکہ جس کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی اس کے لئے دل میں نرم گوشہ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کسی کے خلاف اس طرح کا مقدمہ چلانا ہے تو تو پھر 12 اکتوبر 1999سے شروع کیا جائے اور اگر 3 نومبر 2007 سے بھی مقدمہ شروع کیا جائے تو اس سے سینکڑوں افراد اس کی زد میں آئیں گے، سابق صدر نے ان کے ساتھ مشاورت کی تھی وہ اپنا نام پہلے بھی لے چکے ہیں،اس میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری، سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور پرویز الہٰی کا نام بھی شامل کیا جائے کیونکہ یہ تمام افراد بھی مشاورت میں شامل تھے۔

مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہم طبقاتی جنگ کی طرف جارہے ہیں، کوئی آرمی چیف غدار نہیں ہوسکتا،اگر آئین شکنی کہہ لیں توکافی ہوگا۔