پاکستان ،شدت پسندی کی کارروائیوں میں نو اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 19 فیصد اضافہ

پیر 6 جنوری 2014 16:58

اسلام آباد /لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6جنوری 2014ء) پاکستان کے ایک تھنک ٹینک نے سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال شدت پسندی کی کارروائیوں میں نو فیصد اور کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کی جانب سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال خودکش حملوں میں بھی 39 فیصد اضافہ ہوا۔

سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال شدت پسندوں اور فرقہ وارانہ نوعیت کے 1717 حملے ہوئے جن میں 2451 لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے ملک میں عدم استحکام پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے آپریشنز اور ڈرون حملوں میں اس تحریک کے کئی سرکردہ رہنما ہلاک ہوئے تاہم اس کے باوجود اس کی صلاحیت میں کمی واقع نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

تھنک ٹینک کے مطابق تحریک طالبان پاکستان نے ملک کے پچاس اضلاع میں 645 شدت پسند کارروائیاں کیں جن میں 732 عام شہری اور 425 اہلکار ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں فرقہ وارانہ کارروائیوں میں بھی پچھلے سال اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق 2013 میں 220 فرقہ وارانہ پرتشدد واقعات پیش آئے جن میں 687 افراد ہلاک اور 1319 زخمی ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہنگو، اسلام آباد اور راولپنڈی، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور کرم ایجنسی فرقہ وارانہ کارروائیوں میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

کوئٹہ فرقہ وارانہ تشدد میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 23 پرتشدد واقعات میں 262 افراد ہلاک ہوئے تاہم کراچی میں فرقہ وارانہ تشدد کے سب سے واقعات پیش آیے جہاں 132 ایسے واقعات میں 212 لوگ ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد کے کْل واقعات میں سے پچاس فیصد سے زیادہ حملے شیعہ مسلمانوں کے خلاف جبکہ 37 فیصد حملے سْنت مسلک سے تعلق رکھنے والوں پر کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ان فرقہ وارانہ کارروائیوں میں 99 سْنی مسلمانوں کی ہلاکت ہوئی اور 471 ہلاک ہونے والوں کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا۔صوبہ بلوچستان میں 2013 میں 487 پرتشدد واقعات پیش آئے جن میں 398 افراد ہلاک جبکہ 1043 زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے تیس اضلاع میں 487 واقعات پیش آئے۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر دارالحکومت کوئٹہ تھا جہاں 112 حملوں میں 398 افراد ہلاک ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں 487 واقعات میں سے 424 حملے شدت پسندوں نے کیے جبکہ 33 فرقہ وارانہ حملے ہوئے جن میں سے زیادہ تر حملے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی نے کیے ، 30 حملے دیگر تنظیموں نے کیے بشمول ٹی ٹی پی۔بلوچستان میں پرتشدد واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں 560 عام شہری، 97 پولیس اہلکار، 26 شدت پسند، 25 ایف سی کے اہلکار، گیارہ لیویز اور آٹھ فوجی شامل ہیں۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کی سالنہ رپورٹ کے مطابق 2013 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شدت پسند کارروائیوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال شدت پسند کارروائیوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس کے بعد صوبہ پنجاب میں اضافہ دیکھنے کو آیا جہاں 123 فیصد اضافہ ہوا۔شدت پسند کارروائیوں میں کراچی میں 90 فیصد جبکہ گلگت بلتستان میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ عنوان :