بھارتی شہر دہلی میں گلی کے بچوں نے بینک قائم کرلیا

پیر 6 جنوری 2014 13:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6جنوری 2014ء) بھارتی شہر دہلی میں گلی کے بچوں نے بینک قائم کرلیا،اس بینک کامینجر 13سالہ سونو ہے، 9سے18سال تک بچے3.5فی صد منافع پر اس میں رقم جمع کر اسکتے ہیں۔برطانوی اخبار”دی میل “ اور ”دی مرر“ کے مطابق بھارت کے شہر پرانے دہلی میں گلی کے اسٹریٹ چلڈرن نے بینک قائم کرلیا جس کا انتظام تیرہ سالہ بینک مینجر سونو موثر انداز سے چلا رہا ہے ۔

بینک میں نو سے اٹھارہ سال کے بچے اپنا اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں اور 3.5فی صد شرح منافع حاصل کرسکتے ہیں۔اولڈ دہلی کے فتح پور میں کھولا گئے اس بینک کا نام ”چلڈرن ڈیولپمنٹ خزانہ‘ رکھا گیا ۔بینک کی بنیاد اس اصول پر رکھی گئی کے اس کے تمام ضابطے اور فیصلے بچے کریں گے۔دہلی میں بچوں کی تعلیم اور حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم ” بٹرفلائی“بینک کے روز مرہ کے معمول میں مدد دیتی ہے اور کسی بھی انتظامی مسئلے کو حل کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ہفتے کے ساتوں دن بینک کا آپریشن جاری رہتا ہے۔ تیرہ سالہ بینک مینجر سونو نے بتایا کہ وہ ہمیشہ گھر سے بھاگ جایا کرتا تھا اور چائے کے اسٹالز پر کام کرتا تھا پھر اس کی ملاقات کچھ رضا کاروں سے ہو گئی جنہوں نے اسے بینک کھولنے کا مشورہ دیا اب وہ باقاعدگی سے اسکول بھی جاتا ہے اور اس بینک کا مینجر بھی ہے۔انہوں نے کہاکہ بچے اس بینک میں رقم جمع کر ا سکتے ہیں اور کسی بھی وقت کپڑے یا کھانے کی کسی چیز کو خریدنے کے لئے رقم نکلوا سکتے ہیں،ریلوے پلیٹ فارم پر رہنے والاایک 14سالہ شیرو کا کہنا تھا کہ وہ پانی کی بوتلیں فروخت کرتا ہے اس نے اس بینک میں رقم جمع کرانا شروع کردی اور اب تک اس کے بینک میں پانچ سے چھ ہزارروپے جمع ہیں اور وہ مستقبل کے لئے مزید رقم جمع کرنا چاہتا ہے،اس کا خواب ایک فوٹو گرافر بننا ہے وہ چاہتا ہے کہہ بڑا ہو کر وہ اس رقم سے ایک کیمرہ خریدے۔

ردی جمع کرنے والی15سالہ راحیمام کا بھی اسی بینک میں اکاؤنٹ ہے،این جی او کے مینجر نے کہاکہ گلی کے بچے اکثر کہتے تھے کہ ان کے پیسے ضائع ہوجاتے ہیں یا فضول چیزوں میں خرچ کردیتے ہیں۔لہذا ہم نے اس کے لئے بینک قائم کرنے خیال پر کام کیا۔

متعلقہ عنوان :