پیپلزپارٹی کے سینیٹرز نے 2001ایک کی حلقہ بندیوں پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دیدیا ،ایم کیو ایم عدالتی فیصلے کو بنیاد بناکر رائے عامہ کو گمراہ کررہی ہے ، ایم کیو ایم طاقت کے بل بوتے پر بلدیاتی اداروں پر قبضہ چاہتی ہے، سینیٹر سعید غنی

اتوار 5 جنوری 2014 20:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) پیپلزپارٹی کے سینیٹرز نے 2001ایک کی حلقہ بندیوں پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم طاقت کے بل بوتے پر بلدیاتی اداروں پر قبضہ چاہتی ہیے۔ پیپلزمیڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر سعیدغنی نے کہا کہ ایم کیو ایم عدالتی فیصلے کو بنیاد بناکر رائے عامہ کو گمراہ کررہی ہے دو ہزار پانچ میں ایم کیو ای نے شہری اور دیہی یونین کونسل کی آبادی میں چالیس سے پچاس فیصد تناسب کے فرق سے حلقہ بندیاں کیں۔

دو ہزار ایک سو چھتیس یوسیز کی تشکیل بلدیاتی قانون کے مطابق نہیں تھی جبکہ دو ہزار تیرہ کی حلقہ بندیوں میں ایسا نیں چند ایک یوسیز کے علاوہ کہیں آبادی کے تناسب میں زیادہ فرق نہیں ہے، سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں ایک کلو میٹر اور پانچ کلو میٹر رقبے پر من پسند حلقہ بندیاں ہوئیں جبکہ گڈاپ کی ایک یونین کونسل بائیس کلو میٹر پر مشتمل تھی۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے سینیٹرز کا کہنا تھا کہ دنیا میں حلقہ بندیا آبادی کی بنیاد پر نہے رقبے اور جغرافیے کو بھی حلقہ بندیوں کی بنیاد بنایا جاتا ہے، نجمی عالم نے کہا کہ مخالفین ماضی کی طرح طاقت کے بل بوتے پر اداروں کو دباوٴ میں لاکر بلدیاتی انتخابات جیتنا چاہتے ہیں۔ سینیٹر عاجز دھامرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا پیپلزپارٹی پر تو الزام عائد کرتی ہے اب جب ہم انتخابات کرانے جارہے ہیں اس میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹرز نے بلدیاتی ایکٹ دو ہزار تیرہ کا دفاع کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا کہ دباوٴ کے باعث حلقہ بندیوں کے معاملے پر عدالت نے انصاف نہیں کیا،امید ہے کہ عدالت عظمیٰ حلقہ بندیوں کے معاملے پر انصاف کرے گی۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں پینل کی شرط کا بنیادی مقصد الیکشن کمیشن، ووٹرز اور عملہ کی آسانی کے لیے رکھی گئی ہے تاکہ ایک ووٹرز کو کم سے کم بیلٹ پیپرز دینا اور ووٹ ضائع ہونے سے بچانا ہے۔

بلدیاتی قانون کو سمجھنے کی بجائے اس کے خلاف پروپیگنڈا شروع کردیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے نجمی عالم نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی تشکیل کے وقت ایم کیو ایم نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ عین انتخابات کے موقع پر اعتراضات اور بلدیاتی قانون کی مخالفت بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کے بل بوتے پر بلدیاتی انتخابات کو ہائی جیک کیا گیا تو کراچی کے عوام کو ماضی کی طرح دوبارہ اپنے حقیقی نمائندے منتخب کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔