فوج کی نگرانی میں بنگلہ دیش کے خونیں الیکشن ،20سے زائد ہلاک،200پولنگ سٹیشن نذرِآتش

اتوار 5 جنوری 2014 20:03

فوج کی نگرانی میں بنگلہ دیش کے خونیں الیکشن ،20سے زائد ہلاک،200پولنگ ..

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5جنوری۔2014ء) بنگلہ دیش کے خونیں انتخابات میں 20سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔سرکاری طور پر 19افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جن میں سے سولہ کا تعلق اپوزیشن سے اور تین پولیس اہلکار وں شامل ہیں۔غیر سرکاری ذرائع کے مطابق انتخابی عملہ بھی تشدد کی لہر کا نشانہ بنا ہے اور ہلاکتیں بھی ہو ئی ہیں۔

بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے تین سو میں سے 147تشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے اور باقی نشستوں پر حکومتی جماعت کے امیدوار بلامقابلہ قرار دے دئیے گئے ہیں۔ووٹروں کی بڑی تعداد گھروں سے نہیں نکلی جبکہ تقریبا ساڑھے پانچ کروڑ ووٹروں کے تحفظ اور انتخابی عمل میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے فوج کے 50ہزار اہلکار وں سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے کم وبیش تین لاکھ اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پولنگ کے دوران دو سو پولنگ سٹیشنوں پر جلاﺅ ،گھیراﺅ اور تشدد کے واقعات رونما ہوئے جن میں دستی بم بھی استعمال کئے گئے ۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ووٹرز کا پولنگ سٹیشنز پر رجھان نظر نہیں آیا اور ابھی الیکشن کمیشن نے ٹرن آﺅٹ کا اعلان بھی نہیں کیا مگر چیف الیکشن کمیشنر رقعب الدین احمد نے فیئرپولنگ کادعوی ٰ کیا ہے ۔حالانکہ160پولنگ سٹیشنوں پر بیلٹ بکس اور بیلٹ پپرز چھینے گئے اور پولنگ معطل رہی ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بائیکاٹ کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے 200سے زائد پولنگ سٹیشنوں کو آگ لگائی ۔ سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاو¿ن کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے سیکڑوں کارکنان کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔اپوزیشن نے انتخابی عمل موخر کر کے سیاسی وابستگی سے بالانگران حکومت کے ذریعے الیکشن کرانے کا مطالبہ کیاتھا لیکن وزیر اعظم حسینہ شیخ نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا تھا ۔نومبر سے لے کر اب تک پر تشدد واقعات میں150سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے مناسب اقتدامات نہ کرنے کے باعث یورپی یونین سمیت عالمی مبصرین انتخابی مانیٹرنگ کابائیکاٹ کر چکے ہیں۔