چھ کروڑ ڈالر کی منتقلی ، حکومت نے سابق صدر آصف زرداری کیخلاف سوئس عدالت کے ذریعے دوبارہ کیس کھولنے پر غور شروع کر دیا ،سوئس عدالت میں جلد مقدمات کے حوالے سے اپیل دائر کی جائیگی ، حکومتی عہدیدار، میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ، سیکرٹری قانون بیرسٹر ظفر ،کسی بھی معاملے پر سیاست نہیں کریں گے، قانون کے مطابق قدم اٹھائیں گے ، وزیر ا طلاعات و نشریات ،کسی کو ستانے یا الزامات سے بری کرانے کی کوشش نہیں کی جائیگی ، قومی مفاد کی بات ہوئی تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائیگا ،پرویز رشید ، قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو تیزی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ،قانونی فرم ایم ہرسٹ براوٴن کی وزارت قانون کو تجویز

اتوار 5 جنوری 2014 14:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) حکومت نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے خلاف سوئس بینک میں مبینہ طور پر 6 کروڑ ڈالر کی منتقلی کے حوالے سے مقدمہ سوئس عدالت کے ذریعے دوبارہ کیس کھولنے پر غور شروع کر دیا ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت قانون سابق صدر کے خلاف مقدمے کو دوبارہ کھولونے کیلئے جنیوا کی قانونی فرم پاتھن اینڈ پیٹر اور اسلام آباد میں قائم ایم ہرسٹ براوٴن سے مشاورت میں مصروف ہے۔

سوئس عدالت نے مقررہ وقت گزر جانے کے باعث ان مقدمات کو بند کر دیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے راولپنڈی احتساب عدالت کی بحالی کے بعد قانونی ماہرین مقدمات کے دوبارہ کھلنے کے حوالے سے پراعتماد ہیں کیونکہ آصف زرداری کو پانچ سال کیلئے صدارتی استثنیٰ کے باعث مقدمات التوا کا شکار تھے۔

(جاری ہے)

ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ سوئس عدالت میں جلد مقدمات کے حوالے سے اپیل دائر کی جائے گی، اس وقت دو نجی قانونی فرم راولپنڈی کی احستاب عدالت کی جانب سے آصف علی زرداری کے ساتھ ایس جی ایس اور کوٹیکنا کیس میں ملوث افراد کو بری کیے جانے کے عدالتی فیصلے کا جائزہ لے رہی ہیں تاکہ مستقبل کا لائحہ عمل طے کیاجا سکے تاہم سیکریٹری قانون بیرسٹر ظفر سے جب سوئٹزرلینڈ میں کوٹیکنا اور ایس جی ایس مقدمات کھولنے کا پوچھا گیا تو انہوں نے بذریعہ ایس ایم ایس جواب دیا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔

دوسری جانب نجی ٹی وی ے مطابق رابطہ کرنے پر وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پر ویز رشید کہا کہ ہم نے حلف لیتے وقت فیصلہ کیا تھا کہ کسی بھی معاملے پر سیاست نہیں کریں گے، اس حوالے سے ہم کتابوں سے رہنمائی لیتے ہوئے قانون کے مطابق قدم اٹھائیں گے انہوں نے کہاکہ ہم کسی کو ستانے یا الزامات سے بری کرانے کی کوشش نہیں کریں گے، جیسا کہ آپ نے دیکھا ہو گا ہم نے التوا کے شکار مقدمات دوبارہ شروع کیے ہیں، اگر قومی مفاد کی بات ہوئی تو فیصلے کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کریں گے۔

انہوں نے معاملے کی تفصیلات میں جانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی متعلقہ افراد سے رابطہ نہیں کر سکا، میری ان سے ملاقاتیں ہونی ہیں اور مجھے اس حوالے سے تفصیلات کا علم ہو جائے گا جس کے بعد آپ کو بتا دوں گاایک آفیشل کے مطابق قانونی فرم ایم ہرسٹ براوٴن نے وزارت قانون کو تجویز پیش کی کہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو اس سلسلے میں تیزی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ سوئس محکمہ قانون نے اکتوبر میں اسلام آباد کو مطلع کیا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف مقدمات مخصوص وقت جو فروری میں ختم ہو گیا تھا کے باعث دوبارہ نہیں کھولے جا سکتے۔تاہم ذرائع کے مطابق وزارت قانون کے مطابق سوئس عدالت سے صدارتی استثنیٰ کو بنیاد بناتے ہوئے درخواست کی جائے گی کہ وہ مقدمے کی مقررہ مدت میں سے پانچ سال کم کر دے کیونکہ ملزم کو پانچ سال کا صدارتی استثنیٰ حاصل تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں احتساب عدالت میں اسی نکتے کو قانونی اعتراض بناتے ہوئے مقدمے کو دوبارہ کھلوایا گیا اور اٹارنی جنرل منیر اے ملک اور قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر جنرل کے کے آغا اس حوالے سے مکمل رابطے میں ہیں،