بنگلہ دیش ، 20جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود عام انتخابات کیلئے ووٹنگ ، اپوزیشن اراکین سڑکوں پر نکل آئے،پولیس اور اپوزیشن حامیوں کے درمیان تصادم ،7افراد ہلاک ، متعدد زخمی ،مزید سکیورٹی اہلکار طلب کرلئے گئے ،حکمران جماعت عوامی لیگ کی سربراہ اور وزیراعظم حسینہ واجد نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو نظر بند کردیا ،امریکہ، یورپی یونین اور دولتِ مشترکہ کا بنگلہ دیش میں انتخابات کی نگرانی کرنے کیلئے مبصرین بھیجنے سے انکار ،حملوں سے انتخابات ڈی ریل نہیں ہوں گے اور متاثرہ علاقوں میں الیکشن کیلئے دوسرے انتظامات کئے گئے ہیں ، چیف الیکشن کمشنر

اتوار 5 جنوری 2014 13:07

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) بنگلہ دیش میں 20جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود عام انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین سڑکوں پر نکل آئے، پولیس اور اپوزیشن حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں7افراد ہلاک او ر متعدد زخمی ہوگئے ، حالات کشیدہ ہونے پر مزید سکیورٹی اہلکار طلب کرلئے گئے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق حکمران جماعت عوامی لیگ کی سربراہ اور وزیراعظم حسینہ واجد نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو نظر بند کردیا تاہم بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی سمیت 20 اتحادی جماعتیں پہلے ہی انتخابات کا بائیکاٹ کر چکی ہیں، حکمران جماعت نے ووٹنگ کو پرامن رکھنے کیلئے 50 ہزار فوجی اہلکاروں کو پولنگ اسٹیشنوں پرتعینات کردیا ہے۔

اتوار کو پولنگ شروع ہوتے ہوئے ہنگامے پھوٹ پڑے اپوزیشن ،پولیس اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے جھڑپوں کے باعث بیشتر شہروں میں کاروباری مراکز اور دکانیں بند کردیئے گئے ، عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا دوسری جانب سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاوٴن کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے سیکڑوں کارکنان کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں حفاظتی انتظامات کے تحت انتخابات سے قبل 50,000 زائد فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں دوسری جانب امریکہ، یورپی یونین اور دولتِ مشترکہ نے بنگلہ دیش میں انتخابات کی نگرانی کرنے کے لیے اپنے مبصرین بھیجنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد بنگلہ دیشی حزبِ مخالف کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات قابلِ اعتبار نہیں ہوں گے ادھر ملک کے چیف الیکشن کمشنر قاضی رقیب الدین احمد نے کہا ہے کہ حملوں سے انتخابات ڈی ریل نہیں ہوں گے اور متاثرہ علاقوں میں الیکشن کیلئے دوسرے انتظامات کئے گئے ہیں۔ ہم بھی پریشان ہیں، اور ہم نے امن و امان کے سخت نفاذ کر رکھا ہے