کراچی میں بد امنی کی لہرجاری، 2بھائیوں اور پولیس اہلکار سمیت 10 افراد قتل

ہفتہ 4 جنوری 2014 19:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جنوری۔2014ء) شہر میں بدامنی کی لہرجاری ہےاوررات سے اب تک فائرنگ کے مختلف واقعات میں 2 سگے بھائیوں اور پولیس اہلکار سمیت 10 کو قتل کیا جا چکا ہے جبکہ رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ایک سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں رات سے شروع ہونے والا ہلاکتوں کا سلسلہ آج بھی نہ رک سکا، صبح سویرے گلشن اقبال میں موتی محل کے قریب فائرنگ کرکے دو سگے بھائیوں کو قتل کردیا گیا، مقتولین کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی جو مدرسے کے طالبعلم تھے۔

طالبعلموں کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہرین نے نیپا چورنگی اور موتی محل جانے والی سڑکوں کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

(جاری ہے)

دونوں بھائیوں کا نماز جنازہ شفیق موڑ پر ادا کیا گیا اس موقع پرعلاقے میں شدید کشیدگی پائی گئی اور مشتعل افراد نے علاقے کی دکانیں بند کرادیں۔

سہراب گوٹھ میں انڈس پلازہ کے قریب بھی ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا جبکہ سچل کے علاقے میں بھی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کوموت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ادھر بلدیہ ٹاؤن سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کی شناخت منیر کے نام سے ہوئی ہے جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا، اس کے علاوہ ایک شخص کو پرانے گولیمار کے قریب پاک کالونی میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، گلشن حدید سے لنک روڈ پر بھی ایک شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

دوسری جانب ترجمان رینجرز میجر سبطین کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ رات سے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ایک سیاسی تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، سیاسی تنظیم کراچی میں امن خراب کرنے کی سازش کا حصہ ہے، مجرموں کو جلد پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں سنی اور اہل تشیع افراد میں مکمل ہم آہنگی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر شہر میں امن خراب کرنےکی سازش کو ناکام بنائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ رات بھی گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے جوس کی دکان پر فائرنگ کر کے 3 افراد کو قتل اور 4 کو زخمی کر دیا۔