اردو بولنے والے سندھیوں کو ڈرانے کا عمل شروع ہوگیا،فاروق ستار

ہفتہ 4 جنوری 2014 19:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جنوری۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ اردو بولنے والے سندھیوں کو ڈرانے کا عمل شروع ہوگیا، اردو بولنے والا یا نیا سندھی ہی صحیح لیکن ہمیں سندھی قبول کرلیا جائے، کل کراچی میں عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کراچی میں الہٰ دین پارک کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کے تحت منعقد ہونے والے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہمیں دل سے سندھ کا شہری مانا جائے، نام نہاد قوم پرست بتائیں کہ انہوں نے سندھی بولنے والے سندھیوں کو کہاں پہنچایا، سندھ کا کارڈ استعمال کرکے پوری سندھی قیادت کو بلیک میل کیا جا رہا ہے، الطاف بھائی نے سندھی، بلوچی بولنے والوں کو عزیزآباد سے ایم این اے اور ایم پی اے بنایا۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے سوال کیا کہ صرف ایک مثال دی جائے کہ خیرپور، لاڑکانہ سے کتنے اردو بولنے والے سندھیوں کو ٹکٹ ملا، اگر ہم سندھی ہیں تو ہم سے غیر سندھیوں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟؟ پاکستان کی تاریخ میں سندھ کی وزارت اعلیٰ کا عہدہ کتنی بار اردو بولنے والے کو دیا گیا؟ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ حیدرآباد کے جلسے پر الطاف حسین کی طرف سے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پی پی نے حلقہ بندیوں کی صورت میں دھاندلی کی کوشش کی جو ناکام ہوئی، سندھ کی عملی زندگی میں ایم کیو ایم کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کیوں بار بار دہرانا پڑتا ہے کہ ہم سندھ کے بیٹے ہیں، جو حکومت سندھ کے عوام سے منافرت کر رہی ہے وہی اس کی تقسیم چاہتی ہے، کراچی اور حیدرآباد کی زمینوں پر قبضہ ہو سکتا ہے مگر شہریوں کے دلوں پر نہیں، 5سال تک پیپلزپارٹی سے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی بنائی جائے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کا بیج بویا جا رہا ہے، ایم کیو ایم نے صرف نشاندہی کی ہے، دلوں میں محبتوں کے بجائے نفرتوں کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، رسول بخش، ایازلطیف پلیجو، قادرمگسی سے کہتا ہوں ہمارے زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا، ہم تو سب کے ساتھ مل کر سندھ کی خود مختاری کی بات کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :