مشرف کے دل کی تکلیف کے علاج کیلئے بیرون ملک چلے جانے کی قیاس آرائیوں کا طوفان کھڑا ہو گیا ہے ،برطانوی میڈیا

ہفتہ 4 جنوری 2014 15:32

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4جنوری 2014ء) برطانوی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ ،سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو عدالت جاتے ہوئے راستے میں پیدا ہونے والی دل کی تکلیف کے علاج کیلئے بیرون ملک چلے جانے کی قیاس آرائیوں کا طوفان کھڑا ہو گیا ہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انھی قیاس آرائیوں کے درمیان ہی سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کی خبر کے ساتھ ہی افواہ ساز فیکٹری کی پیداوار میں شدت پیدا ہو گئی۔

ہر ٹی وی ٹاک شو اور اخبار میں یہی خبر زیر بحث ہے۔برطانوی میڈیا نے ایک نجی ٹی وی کے حوالے سے بتایا کہ جنرل مشرف کے دل کی تین شریانیں بند ہیں اور اس وجہ سے ان کو اینجیوپلاسٹی کے عمل سے گزرنا پڑے گا۔حکام کے مطابق جنرل ریٹائرڈ مشرف کو خون پتلا کرنے کی دوائیں دی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ہسپتال ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پرویزمشرف شدید ذہنی دباوٴ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ان کے سینے میں درد اٹھا ان قیاس آرائیوں کے تناظر میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگائے۔

سعودی وزیر خارجہ پرنس سعود الفیصل بن عبدالعزیر السعود کی پاکستان آمد کے تناظر میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی حکومت نے سختی سے تردید کی اور وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ اس سارے معاملے سے بہت پہلے طے کیا گیا تھا۔حکومتی وضاحتوں اور تردیدوں کے باوجود ذرائع ابلاغ میں بڑی شد و مد سے یہ کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب نے جس طرح نواز شریف کو پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں ملک سے نکلنے میں مدد کی تھی، اسی طرح ایک مرتبہ پھر سعودی عرب نواز شریف کو پرویز مشرف کو ملک سے جانے کی اجازت دینے کے لیے دباوٴ ڈالے گا۔

برطانوی میڈیا نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ جنرل ریٹائرڈ مشرف کسی خفیہ معاہدے کے تحت ملک سے چلے جائیں گے اور یہ خفیہ معاہدہ کرانے میں بیرونی طاقتیں سرگرم ہیں۔قانونی ماہرین کے مطابق دوران مقدمہ اگر کسی ملزم کی طبیعت خراب ہو جائے تو اس صورت میں عدالت ملزم کی صحت یابی تک مقدمے کی سماعت کو موخر اور ملزم کو مناسب علاج فراہم کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :