مشرف کا علاج کرنیوالے 7رکنی میڈیکل بورڈ کا اجلاس

جمعہ 3 جنوری 2014 15:46

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3جنوری 2014ء) راولپنڈی کے فوجی اسپتال میں زیر علاج جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ڈاکٹر ہر دو گھنٹے بعد معائنہ کررہے ہیں اور ان کی طبیعت بہتر بتائی جاتی ہے علاج کرنے والے سات رکنی میڈیکل بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد مزید علاج سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا، آرمڈ فورسزانسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سینئرڈاکٹروں کی ٹیم آج پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر علاج جاری رکھنے یا باہر بھیجنے سے متعلق رائے دے گی ، اے ایف آئی سی کے چیف ایگزیکٹو میجر جنرل ریٹائرڈ اظہر کیانی کے مطابق پرویز مشرف کو دل کا سنگین مرض لاحق نہیں، اظہر کیانی نے جنگ کے سینئر صحافی صالح ظافر کو بتایا ہے کہ مشرف اپنا معائنہ باقاعدگی سے کراتے ہیں اور حال ہی میں لندن میں کرائے گئے ٹیسٹ میں بھی انہیں تندرست قرار دیا گیا، اسپتال ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ نارمل بات چیت بھی کرر ہے ہیں،گذشتہ رات فون پر انکی اہلخانہ سے بات چیت بھی ہوئی، اسپتال میں انہیں کتنے عرصے کیلیے رکھا جائے گا اس کا حتمی فیصلہ سینیر ڈاکٹروں کی ٹیم کریگی ، ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کو مزید دو دن اسپتال میں رکھے جانے کا امکان ہے، پرویز مشرف کو اے ایف آئی سی کے وی آئی پی روم میں زیرعلاج ہیں جہاں اسپتال کے کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کے سوا عملے کے کسی بھی فرد کو اکیلے جانے کی اجازت نہیں ، پرویز مشرف کی حالت اس وقت بگڑی جب وہ چک شہزاد سے عدالت کے لیے نکلے تھے، یوں ان کا راستہ موڑ کر انہیں اے ایف آئی سی منتقل کردیا گیا ۔