موجودہ حالات میں بزنس لیڈر کو کئی اندرونی اور بیرونی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وفاقی وزیراحسن اقبال، بین الاقوامی سی ای اوکانفرنس اور کتاب رونمائی سے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ،اعجاز نثار، حسین دا ؤد ، محمد زبیر، شوکت ترین، یوسف ایچ شیرازی دیگر کا خطاب

بدھ 27 نومبر 2013 23:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27نومبر۔2013ء) بین الاقوامی CEOکانفرنس میں ممتاز مقررین نے زور دے کر کہا کہ وطن عزیز کے لوگوں میں بہت صلاحیت موجود ہے اور اگر ان افراد کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جائے تو یہ وطن عزیز کو ایک ترقی یافتہ ملک بنا دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اوریہ پاکستان کی عوام نے تباہ کن سیلاب اور زلزے سے اتنے کم وقت میں نمٹ کر ثابت کیاہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ لوگ قومی و سائل کا مناسب انتظام از خود نہیں کرسکتے جس کی بہت سی وجوہات ہیں مثلاً پیشہ ورانہ صلاحیت کی کمی،امن و امان کی ملک بھر میں خراب صورتحال وغیرہ ۔ ان تمام عوامل نے عوام میں خوف و ہراس اور بے یقینی کی کیفیت پیدا کردی ہے۔ اس بات کا اظہار مقررین نے منیجر ٹو ڈے اور سی ای او کلب کے تعاون سے \" بین الاقوامی سی ای اوکانفرنس \"کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سی ای او ایوارڈ کا انعقاد اور کتاب \" پاکستان کے سو کاروباری رہنما \" کی رونمائی بھی کی گئی ۔اس سال کانفرنس کا مرکزی خیال \"بدلتی دنیا اور لیڈر شپ کا کردار \" تھا۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر برائے پلاننگ کمیشن آف پاکستان احسن اقبال، فاؤنڈر اور صدر منیجر ٹو ڈے اورCEO کلب اعجاز نثار،سابقہ صدر اور چیف ایگزیکٹو اینگرو کیمیکل اسد عمر، چیئرمین اور CEOبیگ گروپ آف انڈسٹریزمرزااختیار بیگ، چیئرمین وفاقی بورڈ آف انویسٹمنٹ محمد زبیر، سلک بینک کے مشیر شوکت ترین، ،چیئرمین ایٹلس گروپ یوسف ایچ شیرازی، چیئرمین جے ایس گروپ جہانگیر صدیقی، چیئرمین KESC تابش گوہر، چیئرمین دا ؤدہرکولس کارپوریشن لمیٹڈحسین دا ؤد ، CEO ایس ۔

او ۔ایل۔ شیریں نقوی، CEOپاکستان متسوبیشی کارپوریشن Kimihide Ando، ،چیئرمین شان فوڈز سکندر سلطان، ،چیئرمین NADRA طارق ملک، صدر اینگرو کارپوریشن علی انصاری، جنرل منیجر مارکیٹ یونٹ پاک بیوریجزپیپسی کمپنی جہانزیب کیو۔خان، ڈاکٹر سہیل نقوی، ڈاکٹر امجد ثاقب، جمشید اقبال چیمہ، محمد زبیر موتی والا، فیصل آفریدی، رفیق رنگون والا، عزمہ بشیر، نتاشہ حسین، جنید اقبال اور محمد فرید عالم شامل ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ معاشی ترقی میں ایک اچھی لیڈر شپ کے کردارکے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں بزنس لیڈر کو کئی اندرونی اور بیرونی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مگر کوئی بھی بزنس لیڈر بیرونی معمولات اور مسائل کو نظر انداز کر کے اندرونی طور پہ درست فیصلہ نہیں کرتا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں آمریت کے دور میں پیدا ہونے والے مسائل اور حالیہ سالوں میں پیدا ہونے والی معاشی مشکلات کا واحد اور یقینی حل صر ف جمہوریت کے تسلسل میں ہے ۔

شو کت ترین نے کہا کہ گر آپ کا ویژن واضح ہواور آپ اونر شپ لینے کے باخوبی اہل ہوں تو نہ صرف اچھے لیڈر پیدا کر سکتے ہیں بلکہ مضبوط ادارے بھی قائم کر سکتے ہیں۔آزمائشی وقت میں ترقی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ادارے ان افراد سے بالاتر ہیں جو اداروں کی رہنمائی کر رہے ہیں ملک کی پوری معاشی ومعاشرتی ترقی کا انحصار ایک مظبوط لیڈر شپ پر ہوتا ہے۔

مزید برآں اعجاز نثار نے کہا کہ پانچ سو سے زائد تاجر،سی ای اوز،صدور،ایم ڈیز،ماہرِ اقتصادیات اور انڈسٹری کے مایہ ناز لیڈرز نے اس کانفرنس میں حصہ لیا۔ کانفرنس میں موجودہ دور میں کارکردگی، کارکردگی میں مستقل مزاجی، پاکستان کی اقتصادی ترقی پریقین اور کاروباری حضرات کی مستقبل میں کارپوریٹ سیکٹر میں کامیابی کے حوالے سے بات کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ کانفرنس میں کاروباری ساتھیوں،اتحادیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔ منیجر ٹو ڈے کے گذشتہ کانفرنسس کی طرح اس دفعہ بھی پاکستان کے مختلف شہروں سے پانچ سو سے زائد پیشہ ور افراد،کاروباری حضرات نے شرکت کی اور کانفرنس کو موجودہ حالات میں کاروبار میں رہنمائی کیلئے ایک مثبت قدم قرار دیا۔