بھارتی جرائم کی پوری فہرست قوم کے سامنے ہے، انڈیا سن لے کشمیر اور پاکستان ایک ہیں اور رہیں گے،ہم کنٹرول لائن کو بارڈر لائن تسلیم نہیں کرتے،دوستی اور معاہدوں کے پردوں میں بھارتی جرائم نہیں چھپنے دیں گے،قوم بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ نہیں دینا چاہتی،بانکی مون کو کشمیریوں سے ہمدردی ہے تو بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور آٹھ لاکھ فوج کشمیر سے نکالنے کیلئے بھارت کو مجبور کریں،انڈیا بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں اور ٹارگٹ کلنگ پروان چڑھانے کے لئے بے پناہ سر مایہ خرچ کر رہا ہے، بھارت لداخ کے بلند علاقہ میں ڈیم تعمیر کر کے اسلام آباد کو ڈبونے کے مذموم منصوبہ پر عمل پیرا ہے،پاکستان میں سیلابوں کے راستے بند کرنے کیلئے بھارتی آبی جارحیت کو روکنا ہو گا،ہم مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں اور نہ ہی جنگیں چاہتے ہیں، نواز شریف من موہن سنگھ سے ضرور ملاقات کریں لیکن وہ بجلی کی تجارت نہیں اپنا حق مانگیں،بھارت خطہ میں امن چاہتا ہے تو مقبوضہ کشمیر سے فوج نکالے اور پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کا سلسلہ بند کرے، آزادی کشمیر کے بغیر کسی قسم کے مذاکرات اور بیک چینل ڈپلومیسی کا سلسلہ کامیاب نہیں ہو سکتا،مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین کا جماعة الدعوة کے تکمیل پاکستان کاررواں سے خطاب

بدھ 14 اگست 2013 23:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14اگست۔2013ء) مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے جماعة الدعوة کے تکمیل پاکستان کاررواں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جرائم کی پوری فہرست قوم کے سامنے ہے، انڈیا سن لے کشمیر اور پاکستان ایک ہیں اور رہیں گے۔ ہم کنٹرول لائن کو بارڈر لائن تسلیم نہیں کرتے۔ دوستی اور معاہدوں کے پردوں میں بھارتی جرائم نہیں چھپنے دیں گے۔

قوم بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ نہیں دینا چاہتی۔بانکی مون کو کشمیریوں سے ہمدردی ہے تو بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور آٹھ لاکھ فوج کشمیر سے نکالنے کیلئے بھارت کو مجبور کریں۔انڈیا بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں اور ٹارگٹ کلنگ پروان چڑھانے کے لئے بے پناہ سر مایہ خرچ کر رہا ہے۔بھارت لداخ کے بلند علاقہ میں ڈیم تعمیر کر کے اسلام آباد کو ڈبونے کے مذموم منصوبہ پر عمل پیرا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں سیلابوں کے راستے بند کرنے کیلئے بھارتی آبی جارحیت کو روکنا ہو گا۔ہم مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں اور نہ ہی جنگیں چاہتے ہیں، نواز شریف من موہن سنگھ سے ضرور ملاقات کریں لیکن وہ بجلی کی تجارت نہیں اپنا حق مانگیں۔بھارت خطہ میں امن چاہتا ہے تو مقبوضہ کشمیر سے فوج نکالے اور پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کا سلسلہ بند کرے۔

آزادی کشمیر کے بغیر کسی قسم کے مذاکرات اور بیک چینل ڈپلومیسی کا سلسلہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید،حریت کانفرنس (گ) مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین سید علی گیلانی، حافظ عبدالرحمن مکی، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، مولانا امیر حمزہ، سردار شام سنگھ،حافظ سیف اللہ منصور، مولانا سیف اللہ خالد، مولانا شمشاد احمد سلفی، مولانا ابو الہاشم،مولانا بشیر احمد خاکی، حافظ سیف اللہ اعظم، حافظ طلحہ سعید، حافظ خالد ولید، مزمل اقبال ہاشمی، قاری احمد سعید ملتانی، مولانا محمد ادریس فاروقی، انجینئر محمد حارث، قاری گلزار احمد و دیگر نے نیلا گنبد سے اسمبلی ہال چوک تک نکالے جانے والے تکمیل پاکستان کارواں اور اختتام پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کارواں میں شدید بارش کے باوجود تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے جوق در جوق شرکت کی اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے خلاف اپنے بھرپور جذبات کا اظہار کیا۔اس موقع پر بھارت کے خلاف اور حافظ محمد سعید کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔ امیر جماعة الدعوةپاکستان حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کے نام پر اپنی دہشت گردی کے راستے ہموار کرنے والا امریکہ اس خطہ میں نہیں ٹھہر سکا تو انڈیا بھی اس پالیسی میں کامیاب نہیں ہو گا۔

اسے امریکہ سے زیادہ ذلت آمیز شکست کھا کر مقبوضہ کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔ نہرو نے سلامتی کونسل میں کشمیر میں استصواب رائے کا وعدہ کیاتھا مگر وہ ا س سے مکر گیا اور آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ وہاں بدترین مظالم ڈھانے میں مصروف ہے۔ بانکی مون یوم آزادی کے موقع پر یہاں آئے ہیں انہیں اگر پاکستان سے ہمدردی ہے تو وہاں کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔

ہم کشمیر کو نہیں چھوڑ سکتے۔کشمیری پاکستان کے ساتھ شامل ہونے چاہتے تھے اور ہیں۔ وہ مقبوضہ علاقہ ہے۔ بانکی مون انڈیا سے کہیں کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے۔ غداری اور مکاری کرنے والا انڈیا ہے۔ وہ آبی جارحیت بند اور بلوچستان میں اپنے ناپاک منصوبے ختم کر کے اپنے جرائم کو قبول کر کے غلطیاں تسلیم کرے وگرنہ بیک چینل ڈپلومیسی یا یکطرفہ دوستی کا کوئی فائدہ نہیں۔

کشمیر کی آزادی تک خطہ میں امن نہیں ہو گا۔پاکستانی قوم اپنا اصل یوم آزادی کشمیر کی آزادی پر منائے گی۔انہوں نے کہاکہ ہمارا جرم یہ ہے کہ سیاستدان خاموش رہتے ہیں اور ہم ڈنکے کی چوٹ پر حق بات کرتے ہیں۔ ہم انڈیا کو اس کے حق سے محروم نہیں کرتے۔ہم کہتے ہیں کہ ہمارا حق ہمیں دو اور اپنا حق لو۔ تم مقبوضہ کشمیر میں مسجدوں میں گھس کر قرآن پاک کی بے حرمتی اور نہتے مسلمانوں کو شہید کرتے رہو۔

یہ ہم کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ بھارت نے اپنے فوجیوں کے قتل کا الزام مجھ پر عائد کیا ہے۔ میں تو وہاں گیاہی نہیں بلکہ جامع مسجد القادسیہ میں تفسیر قرآن بیان کرتا رہا۔ مجھ پر الزام لگا کر دوستی بس روکی گئی، پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کیا گیا لیکن یہ سلسلہ اب اس طرح نہیں چلے گا۔ جنرل شنکر رائے سابق بھارتی آرمی چیف نے کل تسلیم کیا ہے کہ میرے خلاف انڈیا کے پاس کوئی ثبوت نہیں بلکہ صرف تمہارے خلاف خبر ہے۔

جتنے الزامات مجھ پر لگائے گئے سب جھوٹ نکلے ہیں،ہم کہتے ہیں کہ بھارت اگر چاہے تو اس سلسلہ میں ایک جوڈیشنل کمیشن بھی بنا سکتا ہے جس میں دونوں طرف سے قانون دان شامل ہوں مگر بھارت میرے خلا ف ان شاء اللہ کوئی الزام ثابت نہیں کر سکتا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بھارت پاکستان کو بجلی فروخت کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ ہم مذاکرات کے مخالف نہیں نہ جنگوں کی بات کرتے ہیں ہم نواز شریف صاحب کو کہتے ہیں کہ غیرت مند قومیں بھیک نہیں اپنا حق مانگتی ہیں۔

وہ بھارت ضرور جائیں مگر اپنا حق مانگیں۔انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف نے غلط فیصلے کئے اور پاکستان کوامریکی جنگ میں جھونک دیا گیا۔ ہم نے اس وقت بھی کہا تھا کہ پاکستان بچانے کا یہ طریقہ نہیں ہے قوم پاکستان کو امریکہ کے سٹریٹجک پارٹنر بنانے اور افغان بھائیوں کے قتل عام کو دوست نہیں سمجھتی۔ آج یہ فیصلے کرنے والے محاسبہ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی موجودگی سے انڈیا نے ان بارہ برسوں میں پاکستان کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پروان چڑھانے کے لئے بہت فائدے اٹھائے ہیں۔

اس عرصہ میں کشمیریوں کی تحریک آزادی نقصان پہنچانے کے لئے بہت غلط فیصلے کئے گئے لیکن ہم سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور یسین ملک کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیریوں نے ان مشکل حالات میں جب ان کی آزادی کو دہشت گردی قرار دے دیا گیااپنی اس تحریک کو زندہ رکھا ہے۔بھارت سمجھتا تھا کہ ہم دباؤ ڈالکر اس تحریک کو ختم کر لیں گے۔ ان کا ایک اور جرم پاکستانی معیشت، صنعت تباہ کرنے کیلئے ہمارے دریاؤں پر ڈیم بنانے، وہاں سے بجلی لیکر اپنے کارخانے چلانے اور واہگہ بارڈر سے وسط ایشیاء تک تجارت کے راستے ہموار کرنے کی کوششیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے مشرف پر کشمیر سے پیچھے ہٹنے کے لئے دباؤ بڑھایا گیا۔ انڈیا کے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لئے اس کا پورا ساتھ دیا گیا اس سے ایک طرف توانائی بحران شروع ہوا۔ بجلی ختم اور صنعتیں تباہ ہوئیں تو دوسری طرف دریاؤں میں پانی چھوڑ کر پاکستان کو سیلاب سے دوچار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دھمکیاں نہیں دیتے بلکہ انڈیا کا حقیقی چہرہ دنیا کو دکھاتے ہیں یہی ہمارا جرم ہے جو ہمارے خلاف بے بنیا د پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعة الدعوة سیلاب متاثرہ علاقوں میں صرف مسلمانوں ہی نہیں ہندوؤں اور عیسائیوں کو بھی مددفراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا نے الزام عائد کیاہے کہ میں نے قذافی سٹیڈیم میں عیدالفطر کے خطبہ کے دوران دہلی پرحملوں کی دھمکی دی ہے۔ ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے وہاں تو ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔اسے چاہیے کہ وہ جھوٹے پروپیگنڈہ سے باز رہے۔

حریت کانفرنس (گ) مقبوضہ کشمیر کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا کہ بارش کے باوجود یوم پاکستان کے موقع پر جماعةالدعوة کے کارکنان اوروہ ہزاروں افراد مبارکباد کے مستحق ہیں جو مال روڈ پر موجود ہیں۔ پاکستانی عوام کشمیریوں کی امیدوں کے مرکز ہیں۔ کشمیری و فلسطینی مسلمانوں سمیت پوری دنیا کے مظلوم مسلمان پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے دعا گو ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کو جان لینا چاہئے کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے نہتے عوام کو بھارت نے طاقت و قوت کے بل بوتے پر یرغمال بنا رکھا ہے۔ بھارت کے زیر تسلط کشمیر سمیت دیگر مقبوضہ خطوں کی آزادی کے لئے پاکستانی عوام و حکمرانوں سمیت پوری مسلم دنیااپنابھرپور کردار ادا کرے۔جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ بھارت مذاکرات کی پیش کشیں رد کر کے پاکستان پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے تاکہ پاکستان آزادی کشمیر اور پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کی بات نہ کرے اور بھارت سے بجلی خریدنے کے جبری معاہدے کئے جائیں۔

اس کی کوشش ہے کہ حافظ محمد سعید کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈہ کی وجہ سے عالمی سطح پر میڈیا ٹرائل ہو کہ ان کی وجہ سے مذاکرات ختم ہوئے ہیں۔ پاکستان میں توانائی کا بحران انڈیا کی طرف سے پاکستانی درباؤں پر کشن گنگا، بگلیہار اور دیگر ڈیموں کی تعمیر کا نتیجہ ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ اور بجلی کے معاہدوں کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کنٹرول لائن پر بار بار کی جارحیت بلامقصد نہیں ہے۔ حکمرانوں کو سوچنا چاہئے کہ اس کے پیچھے کیا مقصد ہے۔ شکست خوردہ امریکہ کی خطہ سے واپسی پر انڈیا سخت خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کا جرم یہ ہے کہ وہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں بدتیرن مظالم اور اس کی تخریب کاری و دہشت گردی اور آبی جارحیت کے خلاف بات کرتے ہیں اس لئے ان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

فریڈم پارٹی مقبوضہ کشمیر کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے تکمیل پاکستان کارواں سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کا یہ عظیم دن نا صرف پاکستانیوں کے لئے بلکہ اہل کشمیر کے لئے بھی خوشی کا دن ہے۔ پاکستانی عوام اور یہاں کے حکمران ملک کو درپیش خطرات کے مقابلے کے لئے متحد ہوکر کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ کشمیری تنہا نہیں ہے بلکہ پاکستان کے کروڑوں عوام بھی ان کے ساتھ ہیں۔

دختران ملک مقبوضہ کشمیر کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ تھا، ہے اور ان شاء اللہ رہے گا۔ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، خواتین کی عصمتیں تارتار اور نوجوانوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا جا رہا ہے مگر اس کے باوجود پوری کشمیری قوم خطہ کشمیر کو انڈیا کا حصہ ماننے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو نوجوان اپنے گرم خون سے جنت ارض کشمیر کو سیراب کر رہے ہیں ان کی قربانیاں ان شاء اللہ کسی صورت ضائع نہیں جائیں گی اور کشمیر جلد پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔ تحریک حرمت رسول ﷺ کے کنوینئر مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، میر واعظ عمر فاروق اور آسیہ اندرابی کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا حافظ محمد سعید کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔

پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں ہندو بستے ہیں کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچا بلکہ جماعة الدعوة مشکل وقت میں ہمیشہ ان کی مدد کرتی ہے۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو انڈیا کے حوالے کرنے کا مطالبات کی بجائے بھارت ہندو انتہاپسندوں کو لگام دے۔پاکستان گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے صدر سردار شام سنگھ نے کہا کہ بھارت نے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے لئے مکتی باہنی تیار کی، سندھ اور بلوچستان میں بھارتی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں اور تخریب کاری پھیلائی جا رہی ہے لیکن ہندو ہمیشہ اپنی مکاری میں مارے جاتے ہیں۔

ان کی سازشیں ان شاء اللہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ مسلمان اور سکھ دونوں ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔ ہم نے مہاتما گاندھی کی مکاری سے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ قیام پاکستان کے وقت یہاں کسی مسلمان نے سکھوں کا قتل نہیں کیا ہے ان کی مکاری کو بہت اچھے طریقے سے سمجھ چکے ہیں۔تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور نے کہا کہ حکمران بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کو بہت بے چین ہیں لیکن انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ لاکھوں مسلمانوں نے قیام پاکستان کے وقت قربانیاں اس لیے پیش نہیں کی تھیں۔

لاکھوں مسلمانوں کا قاتل کبھی پاکستانیوں کا پسندیدہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔مذہبی و سیاسی رہنماؤں مولانا سیف اللہ خالد، مولانا شمشاد احمد سلفی، مولانا ابو الہاشم،مولانا بشیر احمد خاکی، حافظ سیف اللہ اعظم، حافظ طلحہ سعید، حافظ خالد ولید، مزمل اقبال ہاشمی، قاری احمد سعید ملتانی، مولانا محمد ادریس فاروقی، انجینئر محمد حارث، قاری گلزار احمد و دیگر نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔