سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور، اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ

ہفتہ 29 جون 2013 13:39

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29جون 2013ء) سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال کے لئے 617 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور کرلیا گیا جبکہ اپوزیشن نے ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے پراپرٹی ٹیکس میں 20سے 25 فیصد اضافے کا بل پیش کیا جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی، ایم کیو ایم کے سید سردار احمد نے کہا کہ رواں مالیاتی سال کے دوران سندھ حکومت کو پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 13 ارب روپے حاصل ہوئے جس میں سے کراچی سے ملنے والی رقم 12 ارب روپے تھی ، پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے کراچی کے عوام پر اضافی بوجھ پڑے گا۔

سندھ اسمبلی میں بجٹ کی منظور کا عمل شروع ہوا تو متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے ارکان نے ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف واک آؤٹ کردیا، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں ہی ایوان نے آئندہ مالی سال کے لئے 617 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور کرلیا۔

(جاری ہے)

منظور شدہ مالیاتی بل میں پراپرٹی ٹیکس کی شرح 20 فیصد سے بڑھاکر25 فیصد کردی گئی ہے، انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروسزپر چھوٹ ختم کرتے ہوئے 1500روپے ماہانہ سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں پر ٹیکس عائد کردیا گیا ہے اس کے علاوہ ایڈورٹائزنگ ایجنٹس ،کموڈٹی بروکرز، میرج ہالزاور ایونٹ مینجمنٹ پر بھی ٹیکس لگایا گیا ہے، کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان سے 4فیصد ٹیکس وصول کیاجائے گا جبکہ شراب کی تجارت اور درآمد کے لئے لائسنس فیس کو بھی 6 لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب بیوٹی پارلرز، جم، فٹنس اور سلیمنگ سینٹرز وغیرہ پر 16 کی بجائے 10 فیصد جی ایس ٹی نافذ کردیا گیا ہے، سیکیورٹی ایجنسیز پر16 فیصد کی بجائے 10فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔