کراچی: سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن، جسٹس مقبول باقر پر حملے میں استعمال ہونے والا موبائل برآمد

ہفتہ 29 جون 2013 13:01

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29جون 2013ء) جسٹس مقبول باقر پر حملے کا پلان جیل میں بنائےجانے کے شہبے میں رینجرز کا سینٹرل جیل کراچی میں سرچ آپریشن جاری، 2 قیدی شامل تفتیش۔ سندھ ہائی کورٹ کےسینئر جج جسٹس مقبول باقر پر قاتلانہ حملے میں قیدیوں کے ملوث ہونے کے شواہد ملنے پر رینجرز کا سینٹرل جیل کراچی میں سرچ آپریشن جاری ہے، 200 سے زائد رینجرز اہلکاروں نے جیل کا محاصرہ کر رکھا ہے ، آپریشن کے دوران ینجرز حکام نے 4 بیرکس کا محاصرہ کرکے تلاشی لی اور 2 قیدیوں کو شامل تفتیش کرلیا، دونوں قیدی بیرک نمبر 25 میں قید ہیں، قیدیوں سے پی این ایس مہران اور جسٹس مقبول باقر پر حملے سےمتعلق تفتیش کی گئیں، دوران تفتیش قیدیوں سے جسٹس مقبول باقر پر حملے کی منصوبہ بندی میں شامل موبائل فون اور اہم دستاویزات برآمد ہوئیں، اس دوران جیل کے عملے کو بیرکوں سے باہر نکال دیا جبکہ رینجرز حکام نے دونوں قیدیوں کو مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

(جاری ہے)

رینجرز ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران کالعدم جماعت لشکر جھنگوی کے 4 قیدیوں سے ملنے والے موبائل فون سے اہم نمبرز ملے ہیں، یہ نمبرز جیل سے باہر موجود کالعدم جماعتوں کے ملزموں کے ہیں جو کالعدم جماعتوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے علاقے منگھوپیر کنواری کالونی، سہراب گوٹھ سمیت دوسرے علاقوں میں روپوش ہیں، جن قیدیوں سے موبائل فون ملےہیں ان سےتفتیش کی جاری ہے، آپریشن کے دوران رینجرز حکام کو قیدیوں سے ایک درجن سے زائد لیپ ٹاپ بھی ملے ہیں، واضح رہے کہ 2 ہفتے قبل جیل حکام نے 2 سال کے دوران جیل سے ملنے والے 500 سے زائد موبائل فون اور منشيات کو ضائع کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :