شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان کے نائب سربراہ ولی الرحمن کی تدفین کردی گئی،خان سید عرف سجنا تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے نئے امیر مقرر

جمعرات 30 مئی 2013 20:14

پشاور/لندن/میران شاہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30مئی۔2013ء) شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ میں گزشتہ روز امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی طالبان کے نائب سربراہ ولی الرحمن کی تدفین کردی گئی۔جمعرات کو برطانوی نیوز ویب سائیٹ کے مطابق حکام کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گزشتہ روز ولی کی تدفین کی گئی۔

ان افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ولی الرحمن کی ہلاکت سے پاکستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت جس نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عندیہ دیا ہے، کو شدید جھٹکا لگے گا۔یہ بات گردش کرتی رہی ہے کہ ولی الرحمن مذاکرات کے لیے تیار تھے۔ولی الرحمن کی ہلاکت کی تصدیق وائٹ ہاوٴس یا تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے نہیں کی ہے ۔

(جاری ہے)

امریکہ نے ولی الرحمن پر 2009ء میں افغانستان میں ہونے والے ایک خود کش حملے کا الزام عائد کیا تھا جس میں 7 سی آئی اے اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

دریں اثناء کالعدم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے امیر ولی الرحمن کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد خان سید عرف سجنا کو نیا امیر مقرر کر دیا گیا۔جمعرات کو نجی ٹی وی کی سرکاری اور کالعدم تحریک طالبان کے ذرائع کے حوالے سے رپوررٹ کے مطابق کل شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع چشمہ پل کے علاقے میں امریکی جاسوس طیاروں نے کالعدم تحریک طالبان کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا تھا جس میں امیر ولی الرحمن اپنے پانچ ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا تھا۔

ہلاک ہونے والوں میں فخر عالم، نصیر الدین، عادل شامل ہیں۔ ولی الرحمن کو ڈنڈے درپہ خیل کے علاقے میں حقانی قبرستان میں جبکہ پانچ شدت پسند کمانڈروں کو میران شاہ کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ بعد ازاں کالعدم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کی شوریٰ کا اجلاس ہوا جس میں خان سید عرف سجنا کو نیا امیر مقرر کرلیا گیا۔ خان سید عرف سجنا کی عمر 36 سال ہے اس کا تعلق قوم شوبی خیل جنوبی وزیرستان سے ہے۔ سجنا نے افغانستان جہاد میں بھی حصہ لیا تھا وہ ولی الرحمن کے نائب بھی تھے