اوگرا منہ زور گھوڑا بن چکا ، لگام دینا ضروری ہے ، ایوان نے اوگرا کو ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ کی تو ملک تباہ ہو جائے گا، حکومت ہر گیس صارف کو 300 روپے کے حساب سے سبسڈی دے رہی ہے، مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس کا جواب

جمعرات 7 فروری 2013 23:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔7فروری۔ 2013ء) وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ اوگرا منہ زور گھوڑا بن چکا ہے اس کو لگام دینا ضروری ہے کیونکہ یہ ملکی مفاد کے خلاف فیصلے کر رہا ہے، ایوان نے اوگرا کو ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ کی تو ملک تباہ ہو جائے گا، حکومت ہر گیس صارف کو 300 روپے کے حساب سے سبسڈی دے رہی ہے۔

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں ملک شاکر بشیر اعوان کے یکم جنوری 2013ء سے گیس نرخوں میں اضافے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دے رہے تھے ۔ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ گیس نرخوں میں اضافہ کا فیصلہ اوگرا نے کیا ہے قانون کے مطابق ہر چھ ماہ بعد گیس کمپنیوں کی طرف سے مطالبے پر نرخوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس مرتبہ تمام صارفین کیلئے 6.14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

گیس قیمتوں میں اضافہ کی وجہ ڈالر اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر گھریلو صارف 300 روپے حکومت سے سبسڈی لیتا ہے۔ یہ تمام اخراجات حکومت اٹھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا نے دونوں گیس کمپنیوں کو دیوالیہ ہونے تک پہنچا دیا ہے۔ اگر اوگرا نے قیمتوں کے تعین میں اس طرح مداخلت جاری رکھی تو ملک کا بہت بڑا نقصان ہو گا۔

ایوان کی قرارداد کے مطابق اوگرا کی نگرانی ہونی چاہئے۔ توجہ مبذول نوٹس پر ملک شاکر بشیر اعوان، نثار تنویر، طاہرہ اورنگزیب اور نگہت پروین میر کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ اوگرا کے احتساب کیلئے اس ایوان کا بہت بڑا کردار ہے۔ اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔ اس حوالے سے قوانین بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 21 فیصد گیس سی این جی کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہے۔ غیر پیداواری شعبے میں اس طرح گیس استعمال ہونے کی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی۔ اگر ہم اسی طرح گس بانٹتے رہے تو پھر ہمیں گیس کے نئے ذخائر دریافت کرنا ہونگے یا پھر گیس درآمد کرنا ہو گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوگرا نام نہاد خود مختار ادارہ ہے جو ملک کے مفادات کے برعکس فیصلے کر رہا ہے۔ قانونی طور پر اوگرا قیمتوں کے تعین کے حوالے سے خود مختار ادارہ ہے۔ ایوان کو اوگرا ختم کرنے کی قرارداد منظور کرنی چاہئے ورنہ ملک تباہ ہو جائے گا۔