تحریک طالبان پاکستان کی حکومت کوسنجیدہ مذاکرات کی پیشکش،غیرمسلح ہونے کامطالبہ مسترد،تحریک کے امیر حکیم الله محسودو نائب امیر ولی الرحمن کا42منٹ دورانے پرمشتمل ویڈیو پیغام جاری، غیرمسلح ہونے کامطالبہ مذاق کے مترادف ہے،حکومت نے کئی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ،ہماری جنگ کسی مخصوص جماعت کیخلاف نہیں، جمہوری نظام کیخلاف ہیں یہ غیراسلامی ہے ،اے این پی اوردوسری جماعتوں پرحملے جاری رکھیں گے ، سیاستدان پاکستان کو لوٹنے کے ایجنڈے پر متفق ہوسکتے ہیں تو مجاہدین الله کی خاطر ایک ہیں،تحریک طالبان کے امیرحکیم اللہ محسود اورنائب امیرولی الرحمن کی ویڈیومیں بات چیت، حکیم اللہ طالبان ترجمان احسان اللہ احسان کوحقیقت ثابت کرنے کیلئے منظرعام پرلے آئے

جمعہ 28 دسمبر 2012 23:23

جنوبی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28دسمبر۔ 2012ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر حکیم الله محسوداور نائب امیر ولی الرحمن نے اپنے تازہ ویڈیو پیغام میں حکومت پاکستان کومذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم مذاکرات پریقین رکھتے ہیں لیکن بات چیت غیرسنجیدہ نہیں ہونی چاہیے، غیرمسلح نہیں ہونگے یہ مطالبہ مذاق کے مترادف ہے،حکومت نے کئی امن معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے،ہم جمہوری نظام کے خلاف ہیں کیونکہ یہ غیراسلامی ہے ،اے این پی اوردوسری جماعتوں پرحملے جاری رکھیں گے ، سیاستدان پاکستان کو لوٹنے کے ایجنڈے پر متفق ہوسکتے ہیں تو مجاہدین الله کی خاطر ایک ہیں ۔

جمعہ کوجاری ہونے والی42منٹ کی ویڈیومیں حکیم الله محسود اور ولی الرحمن کوایک ساتھ بیٹھے دکھایاگیاہے ۔

(جاری ہے)

حکیم الله محسود نے تحریک طالبان کی طرف سے پہلی بار حکومت پاکستان کے ساتھ سنجیدہ اور کسی شرط کے بغیر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ میری سنجیدگی سے مراد یہ ہے کہ مذاکرات مشروط نہ ہوں بلکہ کسی شرط کے بغیر ہوں ۔ تحریک طالبان کے نائب امیر ولی الرحمن نے ویڈیو میں بات چیت کرتے ہوئے اپنے اور حکیم الله محسود کے درمیان اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میرے اور حکیم الله محسود کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں اسی طرح پاکستانی طالبان اورافغان طالبان کے درمیان بھی کوئی اختلاف نہیں القاعدہ کیلئے سربھی کٹواسکتے ہیں۔

حکیم الله محسود نے تحریک طالبان کے ترجمان احسان الله احسان کو بھی متعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ احسان الله احسان ہے جو حقیقت ہے افسانہ نہیں۔ حکیم الله محسود نے کہا کہ تحریک طالبان ایک ہے اور اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم مذاکرات کیلئے ضرورتیارہیں مگرغیرمسلح نہیں ہوں غیرمسلح ہونے کامطالبہ کرنا مذاق کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوری نظام غیراسلامی ہے ہماری جنگ کسی مخصوص جماعت کے خلاف نہیں غیراسلامی جمہوری نظام اوراس کے حامیوں کے خلاف ہے ۔ ویڈیو میں ولی الرحمن نے کہا کہ اگر پاکستانی سیاستدان پاکستان کو لوٹنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوسکتے ہیں تو مجاہدین بھی الله کی خاطر ایک ہیں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل تحریک طالبان پاکستان پنجاب کے امیر عصمت الله معاویہ نے اور بعد ازاں ترجمان تحریک طالبان پاکستان احسان الله احسان نے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی کی پریس کانفرنس کے دوران طالبان کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کو مشروط مذاکرات قابل قبول نہیں اور اس کے بعد اب تحریک طالبان کے امیر کی طرف سے ایک بار پھر کسی شرط کے بغیر سنجیدہ مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے۔