سپر یم کورٹ نے اگر کسی وزیر اعظم کو ٹکنے نہیں دینا تو ملک کو کنٹرول خود سنبھال لے، یوسف رضا گیلانی ،وزیراعظم کو گھر ہی بھیجنا ہے تو پھر الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، سسٹم اور جمہوریت کو پیک کردینا چاہیے، موجودہ وزیراعظم کو رخصت کیا گیا تو پیپلز پارٹی مزاحمت اور احتجاج کرے گی، عوام کے منتخب نمائندے وزیر اعظم کو اگر اب گھر بھیجا گیا تو ملک توڑنے کے مترادف ہوگا اور ملک ٹوٹنے کی ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوگی،سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی پر یس کانفر نس

اتوار 12 اگست 2012 22:41

سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اگر سپر یم کورٹ نے کسی وزیر اعظم کو ٹکنے نہیں دینا تو ملک کو کنٹرول خود سنبھال لے، اگر وزیراعظم کو گھر ہی بھیجنا ہے تو پھر الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، سسٹم اور جمہوریت کو پیک کردینا چاہیے، موجودہ وزیراعظم کو بھی رخصت کیا گیا تو پیپلز پارٹی مزاحمت اور احتجاج کرے گی،میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ،صدر آصف زرداری کی جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو کبھی سوئس حکام کو خط نہ لکھتا، کسی نے خیرات میں وزیراعظم نہیں بنایاتھا ، عوام کے منتخب نمائندے وزیر اعظم کو اگر اب گھر بھیجا گیا تو ملک توڑنے کے مترادف ہوگا اور ملک ٹوٹنے کی ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوگی، ایک گیلانی کو گھر بھیجا گیا تو انہوں نے دو گیلانی پارلیمنٹ میں بھیج دئیے، پارلیمنٹ ہی سپریم ادارہ ہے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کے روز اپنی رہا ئش گاہ پر پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے ۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک میں مفاہمت کی سیاست کر رہی ہے اور ہم نے ہمیشہ عدلیہ کاا حترام کیا ہے اور میں بھی عدلیہ کے احترام میں3مر تبہ عدالت میں پیش ہوا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ سمیت تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیے اور عدلیہ کوچاہیے کہ وہ اپنا کام کر ے اور حکو مت کو اپنا کام کر نے دیا جا ئے ، اگر سپر یم کورٹ نے کسی وزیر اعظم کو ٹکنے نہیں دینا تو ملک کو کنٹرول خود سنبھال لے