وفاقی کابینہ نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے معاملہ پر امریکہ سے تحریری معاہدہ اوربھارت کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی تجارت اورگیس کی درآمد کیلئے بات چیت کرنے کی منظوری دیدی ، پاکستان کو بدنام کرنے پر برطانوی اخبار ”دی سن “کے خلاف قانونی چارہ جوئی کافیصلہ، جسٹس آصف سعید کھوسہ کو این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت کرنے والے بینچ سے فوری طور پر الگ ہو جانا چاہیے، نگران حکومت کے قیام کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جائیں گے ، الیکشن آئندہ برس ہونگے، وزیراعظم نے اپنے دورہ سعودی عرب ،افغانستان اور بلوچستان بارے کابینہ کو آگاہ کیا ، وزیراعظم نے بلوچستان کے مسئلہ پر تمام فریقین سے بات چیت کیلئے وزیر دفاع سید نوید قمر کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو سات روز کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی، وزیر اطلاعات ونشریات قمر الزمان کائرہ کی وفاقی کابینہ کے فیصلوں بارے میڈیا کو بریفنگ

بدھ 25 جولائی 2012 18:24

وفاقی کابینہ نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے معاملہ پر امریکہ سے تحریری معاہدہ کرنے ، پاکستان کے خلاف جھوٹی خبر کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے پر برطانوی اخبار”دی سن “ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے اور بھارت کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی تجارت اور بھارت سے گیس کی درآمد کیلئے بات چیت کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ جبکہ وزیر اطلاعات ونشریات قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کو این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت کرنے والے بینچ سے فوری طور پر الگ ہو جانا چاہیے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جاسکے۔

نگران حکومت کے قیام کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جائے گئے تاہم الیکشن آئندہ برس ہونگے۔ وہ بدھ کو یہاں وزیراعظم سیکرٹریٹ میں کابینہ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دے رہے تھے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب ،افغانستان اور بلوچستان کے متعلق کابینہ کوبریف کیا۔

(جاری ہے)

سعودی حکومت کی طرف سے سوملین ڈالر کی مدد پر ان کے مشکور ہیں۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے بلوچستان کے مسئلہ پر سیر حاصل بحث کی گئی ۔وفاقی وزیر قانون نے وفاق اور صوبوں کی ذمہ داری کے متعلق کابینہ کو بریفنگ دی جس پر وزیراعظم نے بلوچستان کے مسئلہ پر تمام فریقین سے بات چیت کیلئے وزیر دفاع سید نوید قمر کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو سات روز کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے برطانوی اخبار دی سن کی طرف سے ایک جھوٹی خبر کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش پر اس اخبار کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کی منظوری دی ہے ۔

کیونکہ اس اخبار نے مفروضوں پر مبنی خبر چلا کر پاکستان کے خلاف گھناؤنا پروپیگنڈا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض حکومتی اداروں نے برطانوی اخبار کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے اس خبر کو حقیقت بنا کر پیش کرتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائیں اور خوف وہراس پھیلایا