وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیٹو سپلائی کی بحالی بارے دفاعی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق ، دوہری شہریت والوں کے رکن پارلیمنٹ بننے بارے آئینی ترمیم کے مسودے ، توہین عدالت بل 2012ء کو متعارف کرانے ، پاک اردن سرمایہ کاری بورڈز کے درمیان مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کرنے کی منظوری ، امریکہ کا معافی مانگنااور نیٹو سپلائی کی بحالی کسی ملک کی فتح یا شکست نہیں، سپلائی کھولنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق کیا ، امریکہ نے آئندہ خودمختاری پامال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ، وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کی وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعدمیڈیاکوبریفنگ

بدھ 4 جولائی 2012 20:14

� �فاقی کابینہ نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے حوالے سے دفاعی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کردی جبکہ کابینہ نے دوہری شہریت کے حامل افراد کے رکن پارلیمنٹ بننے کیلئے وزارت سمندرپارپاکستانیز کی جانب سے پیش کردہ آئین کے متعلقہ آرٹیکل میں مجوزہ ترمیم کے مسودے اور توہین عدالت بل 2012ء کو متعارف کرانے کی منظوری بھی دے دی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی اور امریکہ کی طرف سے معافی مانگنا کسی ملک کی فتح اور شکست نہیں، نیٹو سپلائی کھولنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق ملکی مفاد میں کیا گیا اور اس کا مقصد افغانستان میں موجود اقوام عالم کی افواج کو واپسی کا راستہ دینا ہے ، امریکہ نے پاکستان کی خودمختاری کو تسلیم کیا ہے اور آئندہ اسے پامال نہ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے برابری کی سطح پر تعلقات قائم کرنے کا وعدہ کیا ہے،مستقبل میں حکومت پاکستان اور کوئی قومی ادارہ امریکہ کیساتھ کسی قسم کا خفیہ معاہدہ نہیں کرے گا، اگر دوہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کے متعلق یہ کہا جائے کہ ان کے پاس اہم راز چلے جاتے ہیں تو بیشمار ججز اور یونیفارم اور بغیر یونیفارم والے سرکاری افسران بھی تو دوہری شہریت رکھتے ہیں، اگر دوہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کے پاس اہم راز چلے جاتے ہیں تو ججز اور یونیفارم اور بغیر یونیفارم والے دوہری شہریت کے حامل افسران کے پاس بھی تو یہ راز ہوتے ہیں، توہین عدالت بل لانے کا مقصد عدلیہ کو اپنے ماتحت نہیں کرنا ہے، عدلیہ کو حکومت کے ماتحت کرنے کا کوئی ارادہ تھا نہ ہی ایسا کریں گے