لیاری میں آپریشن نہیں، ٹارگٹڈ ایکشن جاری رہیگا، وزیر داخلہ، پولیس کی واپسی کی ذمہ داری قبول کر تا ہوں لیکن پولیس کو شکست نہیں ہوئی بلکہ یہ ’ٹیکٹکل ری پوزیشننگ‘ ہے، رحمان ملک کی وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 6 مئی 2012 16:15

وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ لیاری میں 48گھنٹے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد نہ کوئی طوفان کھڑا ہوگا نہ ہی کوئی آپریشن شروع ہو گالیکن ٹارگٹ ایکشن جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ لیاری میں ہوا یہ ایک نچلی سطح کا ٹارگیٹڈ ایکشن تھا جو صرف چند گلیوں تک محدود تھا، ضرورت پڑنے پر مزید نفری طلب کی گئی یہاں تک کے میڈیا بھی پہنچ گیا اور پھر یہ آپریشن لگنے لگا۔

انہوں نے کہا کہ میں پولیس کی واپسی کی ذمہ داری قبول کر تا ہوں لیکن پولیس کو شکست نہیں ہوئی بلکہ یہ ’ٹیکٹکل ری پوزیشننگ‘ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری میں کوئی ماورائے آئین و قانون اقدام نہیں ہوگا، لیاری ہمارا ہے ، اسے تحفظ فراہم کیا جائے گا، لیاری میں لوگوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کیا، وہاں کے عوام کو یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا۔