سپریم کورٹ نے نومسلم خواتین کواپنی مرضی کی جگہ جانے کی اجازت دیدی ،پولیس کو حفاظت یقینی بنانے کا حکم ،خواتین کے ساتھ کسی کو زبردستی نہیں کرنے دیں گے ،خواتین کو کچھ ہوا تو ذمہ دار پولیس ہوگی

بدھ 18 اپریل 2012 16:39

سپریم کورٹ نے نومسلم خواتین فریال ، حلیمہ اور حفصہ کواپنی مرضی کی جگہ جانے کی اجازت دیتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ ان کی مکمل حفاظت کرے جبکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ خواتین کے ساتھ کسی کو زبردستی نہیں کرنے دیں گے ،خواتین کو کچھ ہوا تو ذمہ دار پولیس ہوگی۔بدھ کو چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے رنکل کماری کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

رنکل کماری، ڈاکٹر لتا اور آشا کماری کے نام سے ہندو رہنے اور بعد میں مذہب تبدیل کرنے والی تینوں خواتین عدالت میں موجود تھیں ان خواتین کو عدالتی حکم پر مرضی سے فیصلہ کرنے کے لئے شیلٹر ہوم میں رکھا گیا تھا سماعت کے دور ان سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تینوں خواتین اپنی مرضی سے جہاں جانا چاہیں جا سکتی ہیں اور وہ اس حوالے سے رجسٹرار کے سامنے بیان ریکارڈ کروائیں ۔فیصلہ میں کہا گیا کہ پولیس تینوں خواتین کو تحفظ دے گی۔ عدالت نے سکھراورجیکب آباد کے ڈی آئی جی پولیس کو خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ سماعت کے دور ان چیف جسٹس نے کہا کہ ان خواتین کے ساتھ کسی کو زبردستی نہیں کرنے دیں گے خواتین کو کچھ ہوا تو ذمہ دار پولیس ہوگی۔

متعلقہ عنوان :