بلوچستان اندرونی معاملہ ہے، سوئٹرز لینڈ کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ، دفتر خارجہ ،حکومت صورتحال کو سیاسی طور پر حل کرنے کیلئے کوششیں کررہی ہے، امریکہ نے کئی سال قبل بلوچستان میں قونصل خانہ کھولنے کی درخواست کی تھی، اجازت نہیں دی گئی،بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں، مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں نہیں ڈال سکتے، بھارت کشمیر میں بھارتی فوج کو اختیارات دینے اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے قوانین کا خاتمہ کرے، دفتر خارجہ کے ترجمان عبد الباسط کی صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 9 مارچ 2012 17:01

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سوئٹرز لینڈ اور دیگر مغربی ممالک کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، بلوچستان اندرونی معاملہ ہے،حکومت صورتحال کو سیاسی طور پر حل کرنے کیلئے کوششیں کررہی ہے، امریکہ نے کئی سال قبل بلوچستان میں قونصل خانہ کھولنے کی درخواست کی تھی، اجازت نہیں دی گئی،بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں، مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں نہیں ڈال سکتے، بھارت کشمیر میں بھارتی فوج کو اختیارات دینے اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے قوانین کا خاتمہ کرے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عبدالباسط نے کہاکہ بلوچستان ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور حکومت وہاں سیاسی طور پر صورتحال کو حل کرنے کیلئے کوششیں کررہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے پر مبینہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے سوئٹزرلینڈ اوردیگر مغربی ممالک میں پاکستان مخالف سرگرمیوں کے متعلق حکومت نے نوٹس لیا ہے انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک پاکستان کے خلاف اپنی سر زمین استعمال نہ ہونے دیں انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ اورپاکستان کے سفارتی مشنز اس بات کو یقینی بنانے کیلئے پوری طرح مصروف ہیں کہ یہ مسئلہ حقائق کے برعکس سامنے نہ آئے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ جنیوا میں بھی ہمارا مشن سرگرم ہے اور اس نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ مسئلہ غیرضروری طور پر نہ ابھرے ۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے مختلف مغربی حکومتوں کو ان کی سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال ہونے پریاداشتیں دی ہیں اور گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں سوئس سفیر کو بھی اس سلسلے میں یاداشت پیش کی گئی تھی