صدرزرداری کیخلاف سوئس کیسز نہیں کھول سکتے ،سپریم کورٹ کو آئین میں ترمیم کا کوئی اختیارنہیں،یوسف رضا گیلانی،این آر او سے مستفید ہونیوالے تمام وزراء رضاکارانہ طورپرمستعفی ہوجائیں،پارلیمنٹ آئین کاپوری طرح دفاع کرے گی،غیرآئینی طریقے سے حکومت کی تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو مایوسی ہوگی ، جمہوری حکومت کے خاتمے کا سب سے زیادہ نقصان میڈیا کو ہوگا ، میڈیا ڈیڈ لائن دینے والوں سے حکومت کے خاتمے کی صحیح تاریخ پوچھ کر بتائے وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کی ٹی وی چینلزکے اینکرپرسنز سے گفتگو

اتوار 26 ستمبر 2010 19:54

وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی نے کہاہے کہ صدرصدرزرداری کیخلاف سوئس کیسز نہیں کھول سکتے ،سپریم کورٹ کو آئین میں ترمیم کا کوئی اختیارنہیں، پارلیمنٹ آئین کاپوری طرح دفاع کرے گی،غیرآئینی طریقے سے حکومت کی تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو مایوسی ہوگی ، جمہوری حکومت کے خاتمے کا سب سے زیادہ نقصان میڈیا کو ہوگا ، میڈیا ڈیڈ لائن دینے والوں سے حکومت کے خاتمے کی صحیح تاریخ پوچھ کر بتائے ،این آر او سے مستفید ہونیوالے تمام وزراء رضاکارانہ طورپرمستعفی ہوجائیں۔

(جاری ہے)

اتوار کی شام ٹی وی چینلزکے اینکرپرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کو آئین میں ترمیم کا کوئی اختیارنہیں ہے آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں اور اس کے احترام میں کوئی کمی نہیں آنے دینگے امیدہے سپریم کورٹ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے عدم استحکام پیدا ہو انہوں نے کہا کہ این آر او سے مستفید ہونیوالے تمام وزراء کو رضاکارانہ طورپر مستعفی ہوجاناچاہیے انہوں نے کہاکہ ایک طرف ڈاکٹر عافیہ کو پاکستان میں لانے کی بات کی جاتی ہے لیکن دوسری طرف کہاجارہا ہے کہ صدر کو سوئس حکام کے سپرد کردیاجائے