سیلاب کی تباہ کاریاں 29ویں روز بھی جاری، شہداد کوٹ اور سجاول شہر کو خالی کرنے کی وارننگ جاری کر دی گئی، ڈیرہ مراد جمالی کے راستے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ 12 ویں روز بھی بحال نہ ہو سکا، مظفر گڑھ کے سیلاب زدگان مختلف امراض کا شکار ہونے لگے، ناقص کھانے کی فراہمی نے صورتحال سنگین کردی

جمعرات 26 اگست 2010 19:30

سم نالے میں بڑا شگاف پڑ گیا۔ شہداد کوٹ شہر کو خالی کرنے کی آخری وارننگ جاری، ٹھٹھہ میں سیلابی ریلہ تیزی سے سجاول شہر کی طرف بڑھنے لگا۔ دریائے سندھ کے ایس ایم حفاظتی بند میں پڑنے والا شگاف مسلسل چوڑا ہورہا ہے۔ بلوچستان میں گیسٹرو کے مرض میں مبتلا مزید 4افراد جاں بحق، ڈیرہ مراد جمالی کے راستے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ بارہویں روز بھی بحال نہ ہوسکا۔

مظفر گڑھ کے سیلاب زدگان مختلف امراض کا شکار ہونے لگے۔ ناقص کھانے کی فراہمی نے صورتحال سنگین کردی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے سندھ میں بڑا سیلابی ریلہ شہداد کوٹ کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث انتظامیہ نے شہر خالی کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے ۔ سم شاخ کا پانی فقیرموہن لال گاوں میں داخل ہوگیا ہے جو شہداد کوٹ سے 3 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ انتظامیہ شگاف پر کر نے کی کوشش کررہی ہے۔ علاقہ خالی کرنے کیلئے مساجد میں سائرن بجائے جارہے ہیں اور اعلانات کیئے جارہے ہیں جس کے باعث لوگوں نے علاقہ خالی کرنا شروع کر دیا ہے بڑی تعداد میں عوام لاڑکانہ کا رخ کر رہے ہیں