اے پی سی میں شرکت کیلئے لندن نہیں جارہا۔ غلام مصطفی جتوئی۔۔ دعوت نامہ بھیجنے اور ٹیلی فون پر رابطہ کیلئے نواز شریف کا شکر گزار ہوں‘ نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 30 جون 2007 14:20

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار30 جون 2007) سابق نگران وزیراعظم اور نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ غلام مصطفی جتوئی نے کہا ہے کہ میں نواز شریف کی طرف سے طلب کردہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے لندن نہیں جارہا ہوں کیونکہ میرا بیٹا موجودہ حکومت میں وزیر ہے تاہم ان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے نہ صرف دعوت نامہ بھجوایا بلکہ دوبارہ ٹیلی فون پر رابطہ بھی کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سینئر صحافی شعیب بھٹہ سے ان کی رہائش گاہ پر ان کے والد محترم کی وفات پر فاتحہ خوانی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں تاخیر ہونے کا امکان موجود ہے جنرل پرویز مشرف کی اولین ترجیح موجودہ اسمبلیوں سے اپنا صدارتی انتخاب کروانا ہوگا موجودہ آئینی بحران کے حل کیلئے ریفرنس واپس لینا مناسب اقدام ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں امیدواروں کے حصہ لینے کے لئے بی اے کی شرط ختم کرنے کا سیاستدان اور عوام بھرپور خیر مقدم کریں گے چرچل سمیت دیگر اہم شخصیات بھی گریجویٹ نہ تھیں یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے جس کو جھٹلایا نہیں جاسکتا بلکہ چرچل کو کم نمبروں کی وجہ سے کالج میں داخلہ ہی نہیں ملا تھا۔ غلام مصطفی جتوئی نے کہا کہ حامد ناصر چٹھہ کو اگر نگران وزیراعظم بنایا جاتا ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا وہ تقریباً اکثریتی پارٹیوں کے لئے قابل قبول ہوسکتے ہیں میں نے سیاست سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لونگا۔

الیکشن کمیشن کی فہرستوں میں دو کروڑ ووٹوں کے اندراج کی کمی درست نہیں ہے کیونکہ اٹھارہ سال کی عمر کی حد ہونے کی بنیاد پر ووٹروں کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہئے تھا۔