بلوچستان کی ترقی میں درحقیقت پاکستان کی خوشحالی پوشیدہ ہے،وزیراعظم شوکت عزیز،بلوچستان کے محب وطن لوگ مستقبل میں بھی اپنے ذاتی مفادات پر قومی مفاد کو ترجیح دیتے رہیں گے،بلوچستان میں ترقی کا ازالہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے منسلک ہے، امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام محمد یوسف سے بات چیت

جمعرات 5 اکتوبر 2006 23:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اکتوبر۔2006ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی درحقیقت پاکستان کی ترقی ہے۔ بلوچستان کے محب وطن لوگوں نے قیام پاکستان کی حمایت کی تھی اور وہ مستقبل میں بھی قومی مفاد کو ہمیشہ اہمیت دیں گے۔ اقتصادی و معاشی ترقی کے لئے امن و امان کی بہتر صورتحال کو بہت ہی اہمیت حاصل ہے اور اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وہ جمعرات کے روز یہاں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام محمد یوسف سے بات چیت کر رہے تھے۔ وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے تمام وسائل بروئے کار لانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور ایک جامع حکمت عملی کے ذریعے صوبے کی ترقی کیلئے اقتصادی اور سیاسی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ شوکت عزیز نے کہا کہ معدنیات ، فشریزاور سیاحت کے حوالے سے بلوچستان میں وسیع مواقع موجود ہیں اور حکومت ان شعبوں کو ان کی مکمل استعداد کار کے مطابق بروئے کار لانے کے لئے متعدد اقدمات کر رہی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا انتہائی اہم حصہ ہے اور اس کی ترقی درحقیت پاکستان کی ترقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح بلوچستان کے محب وطن لوگوں نے قیام پاکستان کی حمایت کی تھی اسی طرح مستقبل میں بھی قومی مفادمات کو اولین ترجیح دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری میں صوبے کے معاشی و اقتصادی ترقی کا راز پوشیدہ ہے اور حکومت اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے صوبے میں 135 بلین روپے کے میگا پروجیکٹس شروع کئے گئے ہیں صوبے کے ہر ضلع کے لئے 10 کروڑ روپے کے خصوصی فنڈ مختص کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام محمد یوسف نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وہ متعدد قبائلی سرداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں جنہوں نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل بارے حکومت کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے اور انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ کسی کو بھی ان منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔