وفاقی حکومت نے سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا‘ سندھ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کوپھا نسی کی سزاؤں پر عملدرآمد موخر‘ سکھر سینٹرل جیل میں دو دہشت گرد قیدیوں سمیت چار قیدیوں کی پھا نسی روک دی گئی

پیر 19 اگست 2013 17:38

سکھر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 19اگست 2013ء) وفاقی حکومت کی طرف سے سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں پر عمل درآمد روکنے کے فیصلے کی روشنی میں سندھ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کوپھا نسی کی سزا پر عملدرآمد روک دیا گیا ، وزارت داخلہ کی جانب سے جیل حکام کو جاری مراسلہ میں اگلے حکم تک سزاؤں پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت کی گئی ہے ، وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں سکھر سینٹرل جیل میں دو دہشت گرد قیدیوں سمیت چار قیدیوں کی پھا نسی مو خر کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری کیپٹن (ر) ایم طا ہر حیات خان کی طرف سے بھجوائے گئے خط میں پھانسی کی سزاؤں پر تا حکم ثانی عملدرآمد روکنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

سکھر سینٹرل جیل ون میں بیس اور اکیس اگست کو کا لعدم تنظیموں کے دو قیدیوں عطا ء اللہ عرف قاسم ولد محمد ہاشم اورمحمد اعظم عرف مشرف ولد جان محمد جن کو کراچی کے مختلف علاقوں میں بم دہما کے کر نے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ان کو پھا نسی کی سزا کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سنائی تھی اور اسی عدالت نے ان کے بلیک وارنٹ ایک ماہ قبل جا ری کیے تھے سکھرکی سینٹرل جیل ون میں کل(آج ) بیس اگست کوکالعدم تنطیم کے دہشت گر دعطا ء اللہ کو پھا نسی کی سزا دی جا نی تھی اسی طرح اکیس اگست کو بھی کا لعدم تنظیم کے دہشت گردکے قیدی محمد اعظم کو مو ت کی سزا دی جا نی تھی لیٹر سکھر سینٹرل جیل پہنچ گیا ہے اس سلسلے میں رابطے پر جیل سپرینیٹنڈنٹ شاہد حسین چھجڑو نے رابطے پرلیٹر ملنے کی تصدیق کر تے ہو ئے کہا کہ لیٹر تو ان کو مل گیا ہے تا ہم آئی جی جی جیل خا نہ جا ت کے لیٹر کا انتظا ر ہے واضح رہے کہان دو دہشت گرد قیدیوں کے علاوہ آئندہ دو سے تین روز میں مزید عام قیدیوں کو بھی پھا نسی دی جا نی تھی تا ہم وزارت داخلہ کے لیٹر پر ان پھا نسیوں کی سزاؤں پر عملدرآماد روک دیا گیا ہے واضع رہے کہ کے کالعدم تنظیموں کے قیدیوں کو پھانسی دیئے جانے والے عمل اورسکھر سینٹرل جیل پر حملہ کے خدشے کے پیش نظر جیل کے قریب سے گذرنے والے با ئی پاس کو بند کیا گیا اور اس کے قریب سے گذرنے وا لے با ئی پاس کے ایک حصے جو نصف کلو میٹر سے زائد کا علاقہ ہے اسے بھی کئی روز سے بند کیا گیا ہے اور وہاں پر پو لیس اور رینجرز کے جوان تعینات کررکھے ہیں ۔