زمین پر چاند

جمعہ 12 دسمبر 2014

Mumtaz Amir Ranjha

ممتاز امیر رانجھا

#بھارت میں درد دور کرنے والا جوتا تیار۔خبر
بھارت کے 11سالہ مزمل پاشا،ایک مسلمان بچے نے یقینا یہ جوتا تیار کر کے ایک تاریخی کام کیا ہے۔اس ساتویں کلاس کے طالبعلم سے گزارش ہے کہ کوئی ایسا جوتا بھی بنائے جو اس دھرنے کی سر دردی بھی ختم کرے۔کوئی ایسا جوتا تیار کرے جو لوگوں کو ڈسٹرب کرنے والے دھرنے ساز کی دھنائی کرے،کوئی ایسا جوتا تیار کرے جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے کی ٹھکائی کرے،کوئی ایسا جوتا تیار کرے جو کرپشن اور بے ایمانی کرنے والے کی شامت کا سبب ہو۔

کوئی ایسا جوتا تیار کرے جو دھرنے کی فل ٹائم کوریج کرنے والے یکطرفہ صحافی یا چینل کے سر پر پھرتارہے۔قارئین، قسم اٹھا کے کہتا ہوں اس دھرنے نے دماغ کا بیڑہ غرق کر دیا ،جب بھی ٹی وی آن کرو ،عمران خان کہتا ہے دھاندلی ہوئی ہے، مجھے وزیرا عظم بنا دو،کبھی کہتا ہے فلاں شہر بند کردونگا ،کبھی کہتا ہے ملک بند کرودنگا وغیرہ وغیرہ۔

(جاری ہے)

ایسے جذباتی آدمی کے لئے کوئی پاکستانی اٹھے اور حقیقی دنیا میں لانے والا آلہ بنا دے جو خان کو حقیقی دنیا میں لے آئے۔


#فیصل آباد میدان جنگ بن گیا۔خبر
بہت افسوس پی ٹی آئی نے فیصل آباد بند کرنے کے چکر میں مڈ بھیڑ کرا دی،تحریک انصاف اگر اسی سپیڈ سے ملکی ترقی میں رکاوٹ بنی رہی تو ایک دن پوراملک بند کرے گی، پھر ایک دن خود کال کوٹھڑی میں بند ہو جائے گی یا خدانخواستہ ملک سے جمہوریت کا بوریا بستر لپیٹ دے گی،پی ٹی آئی کے پاس کوئی جمہوری طریقہ تو بچا نہیں اب وہ ایسے غیر جمہوری اور غیر روایتی طریقے ہی اپنائے گی۔

لوگوں کو ذلیل کرکے،سڑکیں ،کاروبار بند کرکے اور بے گناہوں کو لڑا کے ،قتل عام کروا کے اور انصاف کے نام پر غیر منصفانہ اقدام اٹھا کے پی ٹی کو ملے گا کیا اس کاا بھی سوچ لے تو اچھا ہے۔کرسی پر براجمان ہمیشہ ”بڑے سیاستدان“ سامنے ہوتے ہیں اور اس کرسی کے حصول کے لئے مرتی ہمیشہ غریب عوام ہے۔عوام کی لاشوں پر سیاست ایک غیر فطری اور غیر آئینی رسم ہے،یہ چل گئی تو عوام کا خدانخواستہ قتل عام ہوگا۔

جلاؤ گھیراؤ کی جو سیاست پی ٹی آئی نے شروع کی ہے اس کا انجام ایک دن خود پی ٹی آئی کے لئے ہی وبال جان ہوگا۔خان صاحب کبھی وزیر اعظم بن بھی جائیں تو لوگ ان کی روایات اپناتے ہوئے ان کی حکومت کے پہلے ہی دن ان کے خلاف ایسے دھرنے دیں گے کہ حکومت دھر کے جانا ہو گا۔
#بحران ختم نہیں ہوا ،سفینے ساحل پر ڈوب جاتے ہیں۔سراج الحق
جناب حضرت من آپ ایک اسلامی جماعت کے نمائندہ ہو،لیکن گستاخی معاف،اس دھرنا گروپ اور حکومتی گروپ کی مصالحت کے چکر میں سچی بات ہے آپ نے بھی اچھے بھلے جلسے چمکا لئے اور آپ کے سارے بیانات دھرنا گروپ کی ڈھٹائی کو سپورٹ کرتے ہی دکھائی دیتے ہیں،آپ نے حکومت کو پریشرائز اور بلیک میل کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

آپ کی تو اسلامی جماعت ہے اور اسلامی جماعت کا کام بنتا ہے کہ دین اسلام کی پالیسیوں کے عین مطابق ملک و قوم کی خدمت کے لئے برسر عمل نظر آئے۔آپ جیسی جماعتوں کو غیر جمہوری روایات پر چلنے والی پی ٹی آئی جیسی جماعتوں کو راہ راست پر چلنے کی تلقین کرنی چاہیئے تاکہ بحران بھی ختم ہو اور کسی کے ساحل پر سفینے ڈوبنے کی پشین گوئی بھی نہ ہو۔
#فیصل آباد میں فائرنگ سے پولیو ورکر سرفراز جاں بحق۔

خبر

ہمارے مستقبل کے نونہالوں کو پولیو جیسے مضر مرض سے بچانے اور دور رکھنے کے لئے نکلنے والے کی زندگی کی جان لینے والے کتنے ظالم اور بے حس لوگ ہیں۔اللہ تعالیٰ کسی کو اپاہج نہ کرے۔کتنی شرمناک بات ہے کہ ہمارے اندر اس قسم کے دہشت گرد اور غلیظ اپاہج سوچ کے مالک بھی رہ رہے ہیں جو ان پولیوورکرز کی جان کے دشمن ہیں۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو راہ راست پر لے آئے۔

آمین۔ہم ساری عوام کے لئے بہت ہی ضروری ہے کہ ہم ان پولیوورکرز کی جان و مال کا خود تحفظ کریں کیونکہ یہ لوگ بہت عظیم ہیں جو سارا دن گھوم پھر کے ہمارے بچوں کی جان بچانے میں مصروف رہتے ہیں۔ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملنا دہشت گردوں کے منہ پر طمانچہ اور ہماری قوم کے لئے سبق ہے کہ ہم اپنے نونہالوں اور عوام کی جان بچانے کے لئے جتنی کاوشیں کریں قابل ستائش ہونگی۔


#اب نہ دوسری ہجرت ہو گی اور نہ ہم انڈیا جائیں گے۔۔الطاف حسین
بہت ہی افسوسناک بیان ایک جماعت کے قائد کی طرف سے۔الطاف حسین جیسی شخصیت کو چاہیئے کہ وہ ملک و قوم میں قومی یک جہتی کے لئے یکجا کریں اور عوام میں انتشار ڈالنے والی عادتیں چھوڑ دیں۔انہیں چاہیئے کہ وہ اللہ کا شکر ادا کریں ،ملک سے باہر بیٹھ کے سند ھ میں انہیں عوام کی طرف سے اتنی بڑی حمایت مل جاتی ہے ۔

اگر وہ اس حمایت کو اگر مثبت انداز میں استعمال کریں اور محسوس کریں تو کاش ہماری قوم ترقی کی طرف جلد گامز ہو۔الطاف حسین صاحب ہر ہفتے اپنی پارٹی کے کرتا دھرتا کارکنوں سے روٹھ جاتے ہیں اور کبھی قیادت چھوڑنے کی دھمکی لگاتے ہیں اور کبھی پارٹی ارکان کو ہٹانے کی باتیں کرتے ہیں۔ان کے اندر کوئی بچپنا ہے جو انہیں ہر ہفتے نئے بیان یا نئی روش پر چلاتا رہتا ہے کبھی ملکی سیاستدانوں اور حکمرانوں کو للکارتے ہیں اور کبھی عوام کو بیوقوف کہنے تک سے باز نہیں آتے۔

آپ چاہے لندن ہی ڈیرے جمائیں مگر خدارا ہماری عوام میں خدارا تفرقہ نہ ڈالیں۔ہم سارے پاکستانی ہیں او ر ہم نے انڈیا جانا تو کیا تھوکنا تک نہیں۔
#لاہور میں رکشہ ڈرائیور کا دو سالہ بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق۔خبر
اس قسم کی خبریں ہمارے علاقائی نمائندوں کے لئے بہت ہی شرمناک ہیں۔جب دنیا چاند پرپہنچ گئی ہے ہم ابھی تک مین ہول پر ڈھکن لگانے سے عاری ہیں۔

جہاں اچھی سڑک بن جاتی ہے وہاں محکمہ واپڈا،پی ٹی سی ایل یا گیس والوں نے ایسی کھدائی کرنی ہوتی ہے کہ جس سے عوام کو جینا محال ہو جائے۔اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ ہمارے شہروں میں پانی اور کھڈے ایسے بڑھ گئے ہیں کہ کبھی کبھی ایسا لگتا ہے جیسے چاند زمین پر اتر آیا ہے۔ہمارے علاقائی نمائندوں کے لئے بہت ضروری ہے کہ دیہی و شہری آبادی کی سڑکوں،گلیوں اور نالیوں کے بھی وزٹ کرکے کوئی مرمت ہی کروا دیں تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کم سے کم سامنے آئیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :