خبریں

منگل 22 ستمبر 2015

Khawaja Muhammad Kaleem

خواجہ محمد کلیم

انسان کے دن کا آغاز اچھا ہو تو سار ا دن ذہنی طور پر وہ مطمئن رہتا ہے لیکن دن کے آغاز میں اگر خدانخواستہ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آجائے تو انسان سارا دن بیزاری کا شکار رہتا ہے ۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد دن کا آغاز اخبار سے کرتی ہے اور صحافی تو بیڈ ٹی کی بجائے اخبار کو ترجیح دیتے ہیں یا پھر تازہ ترین خبروں کے لئے ٹی وی کا سوئچ آن کرتے ہیں ۔

اخبار ہاتھ میں لیں تو جس طرح کی خبریں اخبار کے صفحہ اول کی زینت بنتی ہیں ان کو دیکھ کر ہی انسان کا فشار خون اپنی سرحدوں سے باہر اچھلنے کو کرتا ہے لیکن صحافیوں کا یہ معمول ہے ۔ اس کے باوجود بعض اوقات ایسی دلچسپ و عجیب خبریں دیکھنے میں آتی ہیں کہ انسان اپنا سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے کہ روئے یا ہنسے ۔ ایسا ہی کچھ کبھی کبھار میرے ساتھ بھی ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں قارئین کی دلچسپی کے لئے کچھ ایسی ہی خبروں کا ذکر معمولی تبصرے کے ساتھ کر رہا ہوں ۔
حکومتی کرپش سامنے لائیں گے :عمران خان
اور یہ جتنے بھی لوگ دیر کی لکڑی کی باتیں کر رہے ہیں وہ مسلم لیگ ن کے ایجنٹ ہیں
مسلم لیگ ن اور الیکشن کمیشن میں مک مکا ہے :عمران خان
ثبوت اللہ میاں کے پاس ہیں اور ہم نے سپریم کورٹ میں بھی یہی بتا یا تھا۔


کارکنوں نے بھارت جانے سے پہلے آگاہ نہیں کیا تھا:فاروق ستار
ہم نے تو صرف بھارت والوں سے ان کا رابطہ کروایا تھا۔
بڈھ بیر پر حملہ کرنے والے مسلسل کابل سے رابطے میں رہے :مشیر خارجہ سرتاج عزیز
اور ہم پتہ نہیں کس سے رابطے میں رہے
خیبر پختونخوا کے معاملات بنی گالاسے چلائے جار ہے ہیں :وزیر اطلاعات پرویز رشید
رائے ونڈ کا نام لینے کی ضرورت نہیں ،وہ وزیراعظم کا کیمپ آفس ہے
سندھ میں دخل اندازی،پیپلزپارٹی کا وفاق پر دباوٴ بڑھانے کا فیصلہ
وفاق کی بھی اینٹ سے اینٹ بجادو
مرتضٰی کا قتل ہمیشہ راز نہیں رہے گا:سابق صدر آصف زرداری
جیسے بینظیر قتل اب راز نہیں رہا
اسلامی انقلاب کا سورج جلد طلوع ہونے والا ہے :سراج الحق
ہم ابھی اس سے اتحادکر کے اپنا حصہ وصول کرنے کے لئے تیار ہیں
ایان علی کا مولانا طارق جمیل سے رابطہ ،دینی رہنمائی لی۔

ایک خبر
مولانا نے کیا بتایا ،منی لانڈرنگ شرعی ہے یا غیر شرعی ؟
کئی پی پی رہنما بلاول کی مزاحمت سے متفق نہیں ہیں :عظمی بخاری
اسی لئے میں نے اپنے مجازی خدا کے ساتھ پہلے ہی ن لیگ سے مفاہمت کر لی تھی
سندھ میں جعلی بھرتیوں کی تصدیق۔ایک خبر
بھرتی، بھرتی ہوتی ہے اصلی ہو یا جعلی
خواجہ حسان کے بلامقابلہ انتخاب پر چودھری سرور نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی
جیسے عمران خان نے پارٹی انتخابات بارے تحقیقاتی کمیشن بنایا تھا
لوڈ شیڈنگ ختم ،ملک کو اٹھارویں بڑی معیشت بنائیں گے :وزیرخزانہ اسحاق ڈار
ہاہاہاہاہاہاہاہاہا
سانحہ بڈھ بیر،تحقیقات کے لئے افغان حکام سے مدد طلب
اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں ۔


ریحام کا ٹوئٹر اکاوٴنٹ ”معطل“
میاں شہباز شریف نے بھابھی کے ساتھ اچھا نہیں کیا
کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات میں ناقص کارکردگی پر پارٹی عہدیدار فارغ ہوں گے :پیپلزپارٹی کا فیصلہ
پھر پارٹی میں باقی کیا بچے گا؟
خورشید شاہ نے جنرل راحیل شریف کو فاتح اندلس طارق بن زیاد قرار دے دیا۔
دیکھا؟اینٹ سے اینٹ بجائی نہ ہم نے ؟
وزیراعظم تہتر رکنی وفد لے کر امریکہ جائیں گے
تو اور کیا ایک ہزار تہتر بندے لے جائیں ؟
پیپلزپارٹی کا انتقامی کارروائیوں کے خلاف مرحلہ وار احتجاج کا فیصلہ
کرپشن ہمار ا بنیادی حق ہے ،بے چارے قیوم جتوئی نے بتایا بھی تھا
انسانی دماغ کا وزن 104کلو ہے ،سندھ کا سرکاری نصاب
ایسے ہی تو نہیں سائیں سات سال سے ٹکے ہوئے
دس فیصد پاکستانی دماغی امراض کا شکار ہیں :ایک تحقیق
صرف دس فیصد؟؟
اور آخر میں بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ سردار اختر جان مینگل کی کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کی خبر ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ڈنڈے کی بجائے قلم سے اپنے حقوق حاصل کریں گے ۔

اس خبر نے میرے اندر ایک بار پھر امید کی جوت جگائی ہے کہ بلوچستان سے ایک عرصہ ہوا اس طرح کی خبریں نہیں آتیں ۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے جانتے ہیں کہ سردار اختر جان مینگل کے خاندان کے ساتھ ماضی کے حکمرانوں نے کیا سلوک کیا تھا۔ وہ خود ایک لمبے عرصے تک جلاوطنی کی زندگی گزار چکے ہیں ۔ اس کے باوجود ایک بہت بڑے جلسے میں ان کا یہ بیان اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ اگر ہم بگڑے معاملات کو سنوارنا چاہیں تو مشکل ضرور ہوگا لیکن ناممکن نہیں ۔ میرے خیال میں وفاق کو سردار اختر جان مینگل کی بات پر خاص توجہ دینا ہوگی ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :