مونچھ زنانی

جمعرات 3 دسمبر 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

ایک خبر کے مطابق اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں نواحی علاقے سرائے خربوزہ کی رہائشی ایک اسکول ٹیچرآصفہ نور کو اس کے بھائی دانش نور نے اس بات پر قتل کر دیا کہ اس کے منع کرنے کے باوجود بہن نے ووٹ ڈالا تھا۔ اس طرح کے ”بھائی “ ملک بھر میں جگہ جگہ پائے جاتے ہیں ،جو بہانوں بہانوں سے بہنوں پر اپنی حکومت جتلاتے رہتے ہیں، ایسے بھائیوں کا ہمیشہ اپنے لیے پیمانہ الگ اور بہنوں کے لیے الگ ہوتا ہے ۔

اس طرح کے بھائی نہ صرف فور ا طیش میں آجاتے ہیں ، بلکہ محض مدعی ہی نہیں، خود ہی قاضی اور جلاد کا فریضہ بھی ادا کرتے ہیں۔کبھی ان کی غیرت بہن کے خون سے ہاتھ رنگتی ہے ، کبھی محض ان کا کوئی خاص تصور اس جہالت اور درندگی کا سبب بنتا ہے ۔ مذکورہ خبر میں پائے جانے والے بھائی کا نام تو دانش ہے ، لیکن نام سے عقل کا کیا تعلق؟ ۔

(جاری ہے)


####
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی بابت تین اہم خبریں ہیں ، ایک یہ کہ یہ 5دسمبر کو ہی ہوں گے ، دوسری یہ کہ اس موقع پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی ہوگی ۔

تیسری یہ کہ ان اہل کاروں کو درجہ اول کے مجسٹریٹ کا اختیار حاصل ہو گا۔جو گڑ بڑ کرنے والوں سے ہاتھ کے ہاتھ نمٹ اور سزا نافذ کر سکیں گے۔ تحریک انصاف چوتھی خبر کی بھی خواہش مند ہے کہ انتخابات سے پہلی رات بارہ بجے سے تمام پولنگ اسٹیشنوں پررینجرز تعینات ہوں ۔ خواہش تو تحریک بی بی کی یہ بھی ہے انتخابات ملتوی بلکہ منسوخ کر دیے جائیں اور کراچی کا نظم و نسق فوج سنبھال لے۔

رہے بانس نہ بجے بانسری۔
####
شرجیل میمن کو چپ تو پہلے ہی لگ گئی تھی ، جب یہ خبر آئی تھی کہ ان کے گھر سے دو ارب روپے بر آمد ہوئے ہیں۔ اب بے چارے اپنی وزارت بھی کھو بیٹھے ہیں، باباقائم علی شاہ نے پہلے وزارت بلدیات اور اطلاعات لے کر ”سروس“ کرنے کی وزارت شرجیل میمن کو دی ،لیکن شاید کسی نے ان سے ”سروس“کروانا پسند نہیں کیا ، یا موصوف نے سروس فراہم کرنا پسند نہیں کیا۔

خبریں یہ بھی ہیں کہ موصوف کا نام ان لوگوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد ہوتی ہے۔ موصوف تو دو ارب روپے کی مبینہ برآمدی سے پہلے ہی باہر تشریف لے گئے تھے، واپسی کے لیے طبیعت نے ایسے ہی ساتھ نہیں دیا جیسے بھاری بھر کم زرداری کا ساتھ نہیں دے رہی۔آنے کے بعد پابند ہونے سے بہتر ہے آیا ہی نہ جائے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے اس فہرست میں موصوف کی شمولیت باہمی ساز باز کے نتیجے میں ہوئی ہے۔


#####
”ملٹری پولیس کے دو اہلکاروں کی شہاد ت کے بعد کراچی آپریشن کو نہ صرف تیز کیا جا رہا ہے بلکہ اسے اندرون سندھ پھیلا کر زیادہ بہتر نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی ، پولیس میں آٹھ ہزار نئی بھرتیاں کی جائیں گی،پولیس ہی میں دو سو نئے تفتیشی افسر مقرر کیے جائیں گے ، اور تیس خصوصی عدالتیں بھی قائم کی جا رہی ہیں،دہشت گرد کراچی میں آخری جنگ لڑ رہے ہیں ۔

“ یہ باتیں مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے اپیکس کمیٹی کے خسوصی اجلاس کے بعد وزیر اعلی ہاؤس میں صحافیوں سے خطاب کے دوران کہیں۔ مولا بخش خاصے سمجھ دار ہیں ،انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ” باتیں بہت ہو چکیں، اب کام کا وقت ہے اور ہم کام کریں گے “۔ خدا جانے کام کریں گے یا کام دکھائیں گے ۔
####
خانیوال سے آنے والی ایک خبر کے مطابق مقامی تاجر مغرب کی نماز کے بعد گھر آرہا تھا کہ دو لڑکیوں نے مردانہ روپ میں اسے لوٹنا چاہا ، بڑی بڑی مونچھیں لگا کر خود کو ماہر اور خوف ناک ڈاکو بنانے کی کوشش کی تھی ، خبر کے مطابق ان کے پاس اسلحہ بھی تھا، ملک اسلام نامی اس تاجر نے شور مچایا تو مونچھ دار زنانیاں سر پر پیر رکھ کر بھاگیں، گمان کیا جاتا ہے کہ مونچھوں کی طرح اسلحہ بھی نقلی ہوا ہو گا یا پھر دل چڑیا جتنا ، ممکن ہے مونچھوں نے پھیلتے اندھیرے میں چہرہ کچھ خوف ناک بنا دیا ہو لیکن چال ڈھال سے تاجر نے سراغ لگا لیا ہو گا، ویسے لڑکیاں مونچھوں اور اسلحے کے تکلف میں نہ بھی پڑیں تو مردوں کو لوٹ سکتی ہیں ، جوان لڑکیوں کو دیکھ کر اچھے خاصے سمجھ دار بھی عقل سے پیدل ہو جاتے ہیں، کوئی بھی درد انگیز کہانی گھڑ کے لوٹ سکتی تھیں ،لیکن شاید سلطانہ ڈاکو کی کہانی پڑھ کر زنانہ ڈاکو کے طور پر شہرت کا موڈ بنا ہو گا۔


####
وفاقی کابینہ میں رد و بدل کی خبریں ایک بار پھر آ رہی ہیں، کہا جا رہا ہے اس بار یہ خبریں حقیقت کا روپ دھاریں گی، انصاف کی بات یہ ہے کہ اب یہ کام ہو ہی جانا چاہیے کیوں کہ آدھی مدت توناکام اور ناکارہ وزراء بھی گزار ہی چکے ہیں ، مزے لوٹ چکے ، کما کھا چکے ۔ اب دوسروں کو بھی موقع ملنا چاہیے ۔ممکن ہے نئے چہرے اپنے ساتھ ساتھ کچھ کام قوم کے لیے بھی کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :