خارجہ پالیسی کی ناکامی کاسفر
اتوار 18 اکتوبر 2015
وہ انگریز جن کی کیا بات ہے کہتے ہیں کہ ”ہر مسئلے کو حل کرنے کے لئے اسکی جڑ تک پہنچنا اور تجزیہ کرنا ضروری ہے۔ جب تک مسئلے کا جڑ سے جائزہ لے کر اسے حل نہ کیا جائے، مسئلہ کبھی حل نہیں ہوتا“۔ آئیے اس مسئلے کی جڑ تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
خارجہ پالیسی کے غلامی میں جانے کی ابتدا اس وقت ہی ہوگئی تھی جب پاکستانی چارلس ڈیگال نے تحریک پاکستان کے رہنماوٴں کو غدار، بیرونی ایجنٹ اور نا اہل قرار دے کر پابند سلاسل کیا، سیاست سے بے دخل کیا اور ملک سے جلاوطن ہونے پر مجبور کیا۔
(جاری ہے)
مرد مومن کے ایمان آفرین دور میں ہماری خارجہ پالیسی کمال کو پہنچ گئی۔ نیل کے ساحل سے لیکر کا شغر بلکہ اس سے بھی دور پرے کی سر زمینوں کے جو ہمارے شاعر مشرق کے بھی کبھی خواب و خیال میں بھی نہیں آئی ہونگی، مجاہدوں کو پاک سر زمین میں بغیر کسی ویزہ، پاسپورٹ کے دندنانے کی اجازت دی گئی۔ اِس ایمان آفرین دور میں جہاں ہزاروں ، لاکھوں مجاہد اور لاکھوں افغان مہاجرین ، برمی، بھارتی، بنگالی باشندوں کو وطن عزیز میں قدم رنجہ فرمانے کی اجازت دی گئی وہیں سیکڑوں سیاستدانوں اور سیاسی کارکنوں کو جلاوطن ہونے اور مختلف ممالک میں سیاسی پناہ لینے پر مجبور کیا گیا۔ ملک کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ” برادر“ اور غیر برادر ممالک اور قوتوں کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ قیام پاکستان کے کئی سال بعد تک پاکستانیوں کو دنیا کے بیشتر مملک میں بغیر ویزہ کے سفر کی سہولت حاصل تھی ۔، مرد مومن کے ایمان افروز دور کے اختتام تک دنیا بھر کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک پاکستانیوں کی بغیر ویزہ انٹری بند کر چکے تھے بلکہ ایسے تمام ممالک جنہوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو اپنی آہنی گرفت میں جکڑا ہوا تھا ، عام پاکستانیوں کے لئے ویزہ حاصل کرنے کی شرائط بھی اتنی سخت کر چکے تھے کہ انکا ویزہ ملنا ناممکنات میں شامل ہو چکا تھا۔ اس عرصے میں ملک کا سیاچن نامی ایک حصہ دشمن کے قبضے میں چلا گیا مگر دنیا نے ہمارے ملک کے حق میں کوئی آواز نہ اٹھائی، یہ تھی مرد مومن کی خارجہ پالیسی۔اس کے بعد باری تھی کمانڈو جنرل کی۔ کمانڈو جنرل نے اپنے پیشرووٴں کے تجربات سے خوب فائدہ اٹھایا۔ آپ نے تمام اہم سیاستدانوں کو ملک سے جلاوطن رکھا۔ آپ کی خارجہ پالیسی کی کامیابی تھی کہ آپ نے وطن عزیز کو ملکی تاریخ کی طویل ترین جنگ میں دھکیل دیا۔ ملکی سرزمین اور فضائی اڈے بیرونی ” دوستوں“ کے حوالے کر دئے گئے۔ آپ کی ”کامیاب“ خارجہ پالیسی کے نتیجے میں خارجی محاذوں پر سر گرم تمام ” مجاہدین“ پاکستانی عوام سے جنگ کرنے کے لئے خیبر سے کراچی تک ہر شہر میں پھیل گئے اور ہمارے شہر اور قصبے محاذ جنگ میں تبدیل ہوگئے۔ کمانڈو جنرل کی کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ساٹھ ہزار سے زائد پاکستانیوں کی شہادتوں کی صورتوں میں سامنے ہے۔ پاکستان کے ان چاروں قابل قدر سپوتوں یعنی جنرل چارلس ڈیگال، جنرل رانی، مرد مومن اور کمانڈو کی کامیاب خارجہ پالیسی پر نظر ڈالی جائے تو انکی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی کامیابی ملک کے منتخب سیاستدانوں کو بیرون ملک جلا وطن کرنا نظر آتا ہے ، دوسری بڑی کامیابی ملک کی خارجہ پالیسی کو برادر اور غیر برادر ممالک کی غلامی میں دینا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ملک کے سیاستدانوں کو بیرونی ممالک میں پناہیں لینے پر مجبور کر دیا جائے اور ہر وقت حکومتی اور غیر حکومتی سیاستدانوں کو اسی طرح کا خدشہ لگا رہے تو پھر اس بات کی توقع کس طرح کی جاسکتی ہے یہ سیاستدان ان ممالک کے خلاف کوئی بڑا اسٹینڈ لینے کی پوزیشن میں آئیں گے۔ ستم ظریفی ملاحظہ ہو ، اس بات کو ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے ملک کی خارجہ پالیسی کہاں بنتی ہے اور ڈوریں کون ہلاتا ہے، مگر اس کے باوجود جب بھی کوئی معاملہ خراب ہوتا ہے تو لعن طعن سیاستدانوں کے حصے میں آتی ہے، اور کامیابی کی صورت میں سارا کریڈٹ مقتدر قوتوں کو دے دیا جاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد سدھو کے کالمز
-
مشرقی پاکستان اور ایک بنگالی فوجی افسر کا نقطہ نظر
بدھ 15 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور جنرل ایوب خان
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور اسکندر مرزا
منگل 7 دسمبر 2021
-
سیاسی حقیقت
ہفتہ 13 مارچ 2021
-
کون کتنا ٹیکس دیتا ہے
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
جہان درشن
ہفتہ 27 فروری 2021
-
سقوطِ مشرقی پاکستان نا گزیر تھا؟
بدھ 16 دسمبر 2020
-
معجزے ہو رہے ہیں
جمعہ 4 دسمبر 2020
شاہد سدھو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.